- شیر افضل مروت کی گرفتاری کا ڈرامائی موڑ، پی ٹی آئی کے نائب صدر نے حراست کی تردید کردی
- لاہور؛ چِیلوں کو مارنے کیلیے شہریوں کو معاوضہ دینے کی تجویز
- سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کیلیے مقرر
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں پانچ دہشت گرد ہلاک، آئی ایس پی آر
- پشاور؛ بھتہ خور نیٹ ورک کی رکن خاتون گرفتار
- روسی صدر کا چھٹی مدت کے لیے بھی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان
- پیاز، انڈے، دالیں اور بجلی مزید مہنگی ہوگئی، ادارہ شماریات
- برطانیہ میں اسلامو فوبیا کے باعث مسلمان ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں؛ رکن اسمبلی
- پاکستان میں تمام شہریوں کو اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے، نگراں وزیراعظم
- امریکا میں یہودی معبد کے باہر فلسطین کا نعرہ بلند کرکے نوجوان کی فائرنگ
- کراچی میں رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ
- عادل راجہ کے اثاثوں کی نیلامی کیلیے کارروائی کا آغاز
- کوٹ لکھپت میں معمولی تلخ کلامی پر بھائی نے بھائی کو قتل کردیا
- سندھ : محکمہ اوقاف کی مساجد میں خواتین نمازیوں کیلئے الگ جگہ مختص کرنے کا فیصلہ
- دنیائے تاریخ میں کسی جماعت نے پیپلزپارٹی سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں، آصف زرداری
- عام انتخابات: ن لیگ اور استحکام پاکستان کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق
- اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حق میں 5 قراردادیں منظور؛ امریکا غیر حاضر
- شمسی توانائی سے رات میں بجلی بنانے کی کوشش میں بڑی کامیابی
- طویل فاصلے تک ہاتھ چھوڑ کر سائیکل چلانے کا ریکارڈ
- اجنبیوں سے دوستانہ گفتگو ذاتی فلاح کے لیے مفید قرار
ماہرین آثار قدیمہ نے نئی زبان دریافت کرلی

ماہرین آثار قدیمہ کو ایک نئی زبان ملی۔ فوٹو : گیٹی امیجز
اناطولیہ، ترکی: ویسے تو ترکی میں بہت سی تاریخی عمارات اور آثار ایسے پائے جاتے ہیں جو اہل دنیا کی نظروں سے آج بھی اوجھل ہیں اور اب ایک بار پھر قدیم تاریخی شہر ہاتوسا کے کھنڈرات سے ماہرین آثارِ قدیمہ نے ایک نئی زبان دریافت کرلی ہے۔
ہاتوسا شہر دور قدیم میں Hittite Empire یا سلطنت ہٹی کا دارالحکومت ہوا کرتا تھا۔ یہ قدیم سلطنت کانسی کے دور کے آواخر میں اپنے عہد کی سپر پاور تھی جس کی سلطنت کی حدود اناطولیہ سے لے کر شمالی شام اور ایجین سے لے کر مغرب تک پھیلی ہوئی تھیں اور مشرق میں اس کی حدیں فرات تک چلی گئی تھیں۔
ہاتوسا شہر کے کھنڈرات میں کھدائی کے دوران ماہرین آثار قدیمہ کو 30 ہزار کے قریب کینیفارم گولیاں (مٹی کی ایک تختی جس پر قدیم زمانے میں لکھائی کی جاتی تھی) برآمد ہوئی ہیں جن میں اناطولیہ کی تاریخ، روایات اور اس وقت کے معاشرے کی تفصیلات موجود ہے، ماہرین آثارِ قدیمہ کی جانب سے دریافت کی جانے والی زیادہ تر گولیاں ہٹائٹ زبان میں لکھی گئی ہیں جو سب سے پُرانی ہند-یورپی زبانوں میں سے ایک ہے۔
اگرچہ ماہرین کو اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ ان مخصوص کینیفارم گولیوں پر کیا لکھا گیا ہے لیکن اُنہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ زبان اناطولیہ کے ہند-یورپی خاندان میں بولی جانے والی زبان ہے، ہند-یورپی زبانیں زبانوں کا ایک بڑا خاندان بناتی ہیں جس نے یورپ اور برصغیر پاک و ہند کے بہت سے جدید ممالک کو گھیرا ہوا ہے۔
ماہرین آثارِ قدیمہ کا خیال ہے کہ پروٹو-ہند-یورپی زبان ممکنہ طور پر بحیرہ اسود کے ارد گرد شروع ہوئی، جو اب جنوبی یوکرین میں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔