- بلوچ نوجوان بالاچ کے قتل کا مقدمہ درج
- 190 ملین پاؤنڈ کیس: پرویز خٹک، زبیدہ جلال اور ندیم افضل چن نیب کے گواہ بن گئے
- کراچی میں پارہ 14.5 ڈگری ریکارڈ، خنکی برقرار رہنے کا امکان
- نوشہرہ میں بارات کی گاڑی پر فائرنگ سے دو افراد جاں بحق
- چلاس میں بس پر فائرنگ، بچوں اور شوہر کو بچانے والی خاتون علاج کیلئے کراچی منتقل
- سارا انعام قتل کیس کا فیصلہ محفوظ، مقتولہ کے والدہ عدالت میں رُو دیے
- کیا ہمارے بچے دو خاندانوں شریف اور زرداری کے غلام رہیں گے؟ سراج الحق
- پاکستان جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- کراچی: ماحولیاتی تحفظ کیلئے اماراتی قونصلیٹ میں ماہانہ 10 ہزار پلاسٹک بوتلوں کا استعمال بند
- ایشین بیس بال چیمپئن شپ؛ ہانگ کانگ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو ہرادیا
- بلے کے نشان کے بغیر الیکشن ہوئے تو مزید کشیدگی پھیلے گی، تحریک انصاف
- کراچی میں لاپتہ ہونے والے 16 سالہ ٹک ٹاکر کی ’تشدد زدہ‘ لاش برآمد
- امریکا میں انتہائی نایاب سفید مگرمچھ کی پیدائش
- میٹا کا فیس بک صارفین کے تحفظ کیلیے نیا فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ
- وزن میں کمی اور ذیابیطس کی ادویات آنتوں کے کینسر کیخلاف بھی معاون
- نواز شریف کو چوتھی بار آکر بھی اپنے لانے والوں سے ہی لڑنا ہے، بلاول
- نواز شریف کی سیاست کو ختم کہنے والوں کی اپنی سیاست ختم ہوگئی، مریم نواز
- ابرار احمد پہلے ٹیسٹ سے باہر، ساجد خان کو آسٹریلیا بھیجنے کا فیصلہ
- عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کیس میں اسد عمر کی عبوری ضمانت خارج
- العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل میرٹ پر سننے کے فیصلے سے ن لیگ پریشان
ایکسرے میں بیماری کی تشخیص، مصنوعی ذہانت ڈاکٹروں کا مقابلہ کرنے میں ناکام
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/09/2543673-untitled-1695830497-277-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
کوپن ہیگن: ایک نئی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ سینے کے ایکس رے میں پھیپھڑوں کی عام بیماریوں کی شناخت کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین نے 2,000 سے زیادہ ایکس رے کے تجزیے میں 72 ریڈیولوجسٹس کو چار آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے آلات کے مقابلے میں کھڑا کیا۔ ریڈیولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق انسانی ماہرین نے اس تجربے میں مصنوعی ذہانت کے ٹولز کو مات دے دی۔
ڈنمارک کے کوپن ہیگن میں ہرلیو اور جینٹوفٹ ہسپتال میں ریڈیولوجی پی ایچ ڈی محقق اور تحقیق کے سرکردہ ڈاکٹر لوئس پلیسنر نے کہا کہ سینے کی ریڈیو گرافی ایک عام تشخیصی طریقہ ہے لیکن بیماری کی صحیح نشاندہی کے لیے ہمیشہ اہم تربیت اور تجربے کی ضرورت ہوتی ہے۔
پلیسنر نے نیوز ریلیز میں مزید کہا کہ اگرچہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹولز کو ریڈیولوجی کے شعبوں میں استعمال کے لیے تیزی سے منظوری دی جا رہی ہے، لیکن حقیقی طبی معنوں میں ان کی مزید ضرورت نہیں ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سینے کے ایکس رے میں ریڈیولوجسٹ کی مدد کر سکتے ہیں لیکن ان کی تشخیصی درستگی ابھی تک قابل اعتماد نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔