- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
- مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کیلیے اہم ہے، شہباز شریف
- اے آئی پھیپھڑوں کے کینسر کی نشاندہی میں مددگار ثابت
- جسے اللہ رکھے؛ غزہ میں گھر کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ مل گیا
- کمشنر کراچی کا ڈی سیز کو شہر کی بلند عمارتوں کا فائرسیفٹی آڈٹ کرنے کا حکم
- بلال پاشا سابقہ بیوی کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھے، پولیس
- مشرف مارشل لا کو قانونی کہنے والے ججوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہیے، جسٹس اطہر
- سندھ؛ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز اور ناظمین امتحانات کی اسامیوں کے اشتہار جاری کرنیکا فیصلہ
- اسرائیلی یرغمالی حماس کے سربراہ کے حسن سلوک کے معترف
- قومی کرکٹرز کی شکایت؛ رشوت لینے والے سندھ پولیس کے 4 اہلکار گرفتار
- بلوچستان؛ مسجد میں فائرنگ سے قتل، پولیس ملزمان پکڑنے میں ناکام
- ورلڈکپ فائنل میں شکست؛ وسیم اکرم نے بھارتیوں کے جلے پر نمک چھڑک دیا
- دورات عدت نکاح، مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات قلمبند، نکاح کو غیرشرعی قرار دیدیا
- ایک تولہ سونے کی قیمت میں 800روپے کا اضافہ
بھارت؛ مندر سے کیلا اُٹھا کر کھانے پر ذہنی معذور مسلم نوجوان کا بہیمانہ قتل

ہندو انتہاپسندوں نے ذہنی معذور مسلم نوجوان کو مندر سے کیلا اُٹھا کر کھانے پر قتل کردیا؛ فوٹو: فائل
نئی دہلی: بھارتی مندر میں پرساد کے طور پر کیلے بھی چڑھائے گئے جس میں سے ایک کیلا 22 سالہ مسلم لڑکے نے کھالیا لیکن اسے اندازہ نہ تھا کہ مودی کے ہندوتوا سماج میں اس کی قیمت اپنی جان دیکر چکانی پڑے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں مشتعل ہجوم نے 22 سالہ مسلمان لڑکے محمد اسحاق کو کھمبے سے باندھ کر بیدردی سے مارا پیٹا۔ جس پر گنیش چترتھی کے تہوار کے موقع پر مندر سے کیلا چرا کر کھانے کا الزام تھا۔
مندر سے نذرانہ چوری ہونے کا سن کر ہندو مشتعل ہوگئے اور انتہا پسندوں نے نہتے مسلم نوجوان کو ڈنڈوں، راڈوں اور لاٹھیوں سے مار مار کر لہولہان کردیا۔ جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
مقتول اسحاق کے 60 سالہ والد نے الجزیرہ کو بتایا کہ میرے بیٹے کو صرف پرساد کو ہاتھ لگانے پر مارا گیا۔ اُن لوگوں کو یہ بات ناگوار لگی کہ ایک مسلمان نے ان کے پرساد کو کیوں چھوا۔
اسحاق کی بہن عظمیٰ نے بھی الجزیرہ سے بات کی، انھوں نے بتایا کہ اس کے بھائی کے کچھ ناخن ٹوٹے ہوئے اور کچھ نکالے گئے تھے اور ظالموں نے چند انگلیاں جڑ سے کاٹ دی تھیں۔
عظمیٰ نے مزید بتایا کہ اسحاق کو محلے کا ایک لڑکا سڑک سے بری طرح زخمی حالت میں اُٹھا کر گھر لایا جہاں اسپتال جانے سے پہلے ہی اس نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔
پڑوسیوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسحاق ذہنی معذور اور انتہائی معصوم لڑکا تھا جو مذہب، مسلک، ذات، پات یا برادری کو نہیں جانتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔