- بلوچ نوجوان بالاچ کے قتل کا مقدمہ درج
- 190 ملین پاؤنڈ کیس: پرویز خٹک، زبیدہ جلال اور ندیم افضل چن نیب کے گواہ بن گئے
- کراچی میں پارہ 14.5 ڈگری ریکارڈ، خنکی برقرار رہنے کا امکان
- نوشہرہ میں بارات کی گاڑی پر فائرنگ سے دو افراد جاں بحق
- چلاس میں بس پر فائرنگ، بچوں اور شوہر کو بچانے والی خاتون علاج کیلئے کراچی منتقل
- سارا انعام قتل کیس کا فیصلہ محفوظ، مقتولہ کے والدہ عدالت میں رُو دیے
- کیا ہمارے بچے دو خاندانوں شریف اور زرداری کے غلام رہیں گے؟ سراج الحق
- پاکستان جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- کراچی: ماحولیاتی تحفظ کیلئے اماراتی قونصلیٹ میں ماہانہ 10 ہزار پلاسٹک بوتلوں کا استعمال بند
- ایشین بیس بال چیمپئن شپ؛ ہانگ کانگ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو ہرادیا
- بلے کے نشان کے بغیر الیکشن ہوئے تو مزید کشیدگی پھیلے گی، تحریک انصاف
- کراچی میں لاپتہ ہونے والے 16 سالہ ٹک ٹاکر کی ’تشدد زدہ‘ لاش برآمد
- امریکا میں انتہائی نایاب سفید مگرمچھ کی پیدائش
- میٹا کا فیس بک صارفین کے تحفظ کیلیے نیا فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ
- وزن میں کمی اور ذیابیطس کی ادویات آنتوں کے کینسر کیخلاف بھی معاون
- نواز شریف کو چوتھی بار آکر بھی اپنے لانے والوں سے ہی لڑنا ہے، بلاول
- نواز شریف کی سیاست کو ختم کہنے والوں کی اپنی سیاست ختم ہوگئی، مریم نواز
- ابرار احمد پہلے ٹیسٹ سے باہر، ساجد خان کو آسٹریلیا بھیجنے کا فیصلہ
- عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کیس میں اسد عمر کی عبوری ضمانت خارج
- العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل میرٹ پر سننے کے فیصلے سے ن لیگ پریشان
60 ڈالر فی بیرل تیل کا طویل مدتی معاہدہ، پاکستانی وفد 10 اکتوبر کو روس روانہ ہوگا

تیل فراہمی کا مطالبہ اسی قیمت پر ہوگا جس کی امریکا حمایت کرتا، خام تیل کی باقاعدہ درآمد فائدہ مند ہوگی، ماہرین (فوٹو فائل)
اسلام آباد: پاکستان چاہتا ہے روس 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد کے اندر رہتے ہوئے تیل کا طویل مدتی معاہدہ کرے، پاکستانی وفد اس مقصد کے لیے 10اکتوبر کو روس روانہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ایف او بی کی قیمت ’’ فری آن بورڈ ‘‘ ہے جس کا مطلب ہے بندرگاہ پر وصول کی جانے والی اصل قیمت، اس کا مطلب یہ ہے روس ، پاکستان کو تیل برآمد کرنے کیلیے مال برداری کی لاگت بھی برداشت کرے گا۔
اس سے قبل روس نے ایک کارگو ایک لاکھ میٹرک ٹن خام تیل کے ساتھ ایک ماہ میں پاکستان پہنچایا، مال برداری کی ادائیگی بھی روس نے کی تھی۔ وہ جہاز آزمائشی بنیادوں پر تھا اور پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) نے اس خام تیل پر کارروائی کی تھی جو 7 ڈالر فی بیرل سستا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو رعایتی نرخوں پر تیل نہیں دیا، روس
پاکستان نے حالیہ مذاکرات میں زیادہ رعایت کا مطالبہ کیا لیکن روس 8 ڈالر فی بیرل سے زیادہ دینے کیلئے تیار نہیں تھا۔اب، پاکستانی فریق نے نیا فارمولا تیار کیا ہے کہ روسی خام تیل 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد پر برآمد کرے۔
امریکہ نے پہلے ہی اشارہ دیا تھا کہ وہ پاکستان کو روس سے خام تیل درآمد کرنے کی اجازت دے گا لیکن ایک حد کے ساتھ جس کا اعلان جی 7 ممالک کیلئے کیا گیا تھا۔ یورپی یونین، جی 7 ممالک اور آسٹریلیا نے گزشتہ دسمبر میں روسی تیل کی قیمت کی حد 60 ڈالر فی بیرل مقرر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: روسی تیل آنے سے پٹرول 30 روپے لیٹر سستا ہونے کا امکان
امریکہ اور اتحادی ممالک نے محسوس کیا روس یوکرائن کے خلاف جنگ میں تیل سے حاصل ہونے والی آمدن بڑھا رہا ہے تاہم، اس نے اس حد کا اعلان کیا تھا تاکہ دنیا میں تیل کی فراہمی میں خلل نہ پڑے، اقتصادی فیصلہ ساز ادارے نے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کی جانب سے حال ہی میں درآمد کئے گئے خام تیل کو مدنظر رکھتے ہوئے روس کے ساتھ تیل کی طویل مدتی تجارت کے منصوبے کو کسی بھی مناسب احتیاط کے بغیر مسترد کر دیا تھا۔
روس سے تیل کی درآمد جوئے کے مترادف تھی کیونکہ پچھلی حکومت نے روس سے خام تیل کی درآمد کے لیے مناسب تدبیر نہیں کی تھی۔ لیکن یہ خوش قسمتی تھی کہ پی آر ایل نے روس سے خام تیل کی درآمد سے 7 سے 8 ڈالر فی بیرل منافع کمایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔