- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
- پاکستان کا آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کا آغاز
- کھاد کا بحران شدید، گندم کی فصل متاثر ہونیکا خدشہ
- تاجروں کی گیس قیمت مزید بڑھانے پر آفس گھیراؤ کی دھمکی
- پرائس کنٹرول کے بجائے سپلائی چین بہتر بنانے کی ضرورت ہے
- نجکاری، ہائی کورٹس کا اختیار سماعت ختم کرنے کا فیصلہ
- عمران خان کی تین اور شاہ محمود قریشی کی دو کیسز میں ضمانت منظور
- پاکستان سے سیریز، کینگروز نے اہم ’ہدف‘ کا تعین کرلیا
- چینی، یوریا کھاد و دیگر ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ ناکام
- ایسی دودھ کی دکان جہاں ہانڈی کا چولہا مسلسل 74 سال سے جل رہا ہے
موٹرویز اور ہائی ویز پولیس نے جرمانوں میں اضافہ کردیا

—فائل فوٹو
اسلام آباد: موٹرویز اور ہائی ویز پولیس نے ڈرائیوروں پر قانون کیخلاف ورزی پر جرمانوں میں اضافہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حد رفتار سے تجاوز پر چالان 700 روپے سے بڑھا کر 2500 روپے کردیا گیا جبکہ دوسری گاڑی کو راستہ نہ دینے پر ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق رات کے وقت کم روشنی کی گاڑی چلانے پر پانچ ہزار روپے جرمانہ ہوگا جبکہ اسٹاپ لائن کی خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم پانچ سو روپے سے بڑھا کر تین ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔
نئے اعلامیے کے مطابق اگلی گاڑی کے بہت قریب گاڑی چلانے پر ایک ہزار روپے جرمانہ ہوگا جبکہ پہلی اسکرین ڈھانپ کر گاڑی چلانے پر 750 روپے کا جرمانہ دینا ہوگا۔
ڈرائیونگ کے دوران ٹریفک لائن توڑنے پر جرمانہ 500 سے بڑھا کر ایک ہزار روپے جبکہ ٹریفک روانی میں خلل ڈالنے پر دو ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔