- کراچی میں پارہ 14.5 ڈگری ریکارڈ، خنکی برقرار رہنے کا امکان
- نوشہرہ میں بارات کی گاڑی پر فائرنگ سے دو افراد جاں بحق
- چلاس میں بس پر فائرنگ، بچوں اور شوہر کو بچانے والی خاتون علاج کیلئے کراچی منتقل
- سارا انعام قتل کیس کا فیصلہ محفوظ، مقتولہ کے والدہ عدالت میں رُو دیے
- کیا ہمارے بچے دو خاندانوں شریف اور زرداری کے غلام رہیں گے؟ سراج الحق
- پاکستان جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- کراچی: ماحولیاتی تحفظ کیلئے اماراتی قونصلیٹ میں ماہانہ 10 ہزار پلاسٹک بوتلوں کا استعمال بند
- ایشین بیس بال چیمپئن شپ؛ ہانگ کانگ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو ہرادیا
- بلے کے نشان کے بغیر الیکشن ہوئے تو مزید کشیدگی پھیلے گی، تحریک انصاف
- کراچی میں لاپتہ ہونے والے 16 سالہ ٹک ٹاکر کی ’تشدد زدہ‘ لاش برآمد
- امریکا میں انتہائی نایاب سفید مگرمچھ کی پیدائش
- میٹا کا فیس بک صارفین کے تحفظ کیلیے نیا فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ
- وزن میں کمی اور ذیابیطس کی ادویات آنتوں کے کینسر کیخلاف بھی معاون
- نواز شریف کو چوتھی بار آکر بھی اپنے لانے والوں سے ہی لڑنا ہے، بلاول
- نواز شریف کی سیاست کو ختم کہنے والوں کی اپنی سیاست ختم ہوگئی، مریم نواز
- ابرار احمد پہلے ٹیسٹ سے باہر، ساجد خان کو آسٹریلیا بھیجنے کا فیصلہ
- عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کیس میں اسد عمر کی عبوری ضمانت خارج
- العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل میرٹ پر سننے کے فیصلے سے ن لیگ پریشان
- شیر کے پنجرے میں ہلاکت کا ملبہ مرنے والے شہری ہی پر ڈالنے کی کوشش
- جوڈیشل عدالت سے اسد قیصر کی ضمانت منظور، دوبارہ گرفتار کرلیا گیا
ڈالر اوپن مارکیٹ میں 11 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آ گیا، روپیہ 1.68 فیصد مضبوط

(فوٹو: فائل)
کراچی: ڈالر کی روپے کے مقابلے میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ رواں ہفتے امریکی ڈالر کرنسی ایکسچینج کی دونوں مارکیٹوں میں ریورس گیئرمیں رہا اور روپیہ کو استحکام ملا۔
ہفتہ وار کرنسی رپورٹ کے مطابق غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث مشکوک شعبوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے رواں ہفتے ڈالر تنزلی کا شکار رہا جب کہ ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید 1.38فیصد مضبوط ہوا۔ ڈالر کے انٹربینک و اوپن ریٹ میں فرق مزید گھٹ کر 0.09فیصد رہ گیا۔
رواں ہفتے کریک ڈاؤن سے خوفزدہ عناصر نے ڈالر کی فروخت کے لیے مارکیٹوں سے رجوع کیا، جس کی وجہ سے سٹہ بازی ختم ہونے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 7ہفتے کی کم ترین سطح پر آگئے جب کہ اوپن ریٹ 11ہفتے کی کم ترین سطح پر ہیں۔ نتیجتاً ڈالر کے انٹربینک ریٹ 288روپے سے نیچے اور اوپن ریٹ 288روپے کی سطح پر ہیں۔
منی چینجرز، ایکسچینج کمپنیوں کی سخت نگرانی اور کاروائیوں سے روپیہ مضبوط ہوگیا۔ ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر پاؤنڈ، یورو، درہم اور ریال کی قدر میں کی کمی کا سلسلہ برقرار رہا اور ڈالر کے انٹربینک و اوپن ریٹ میں فرق مزید گھٹ کر 27پیسے رہ گیا۔
رواں ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 4.03روپے گھٹ کر 287.73روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3.50روپے کی کمی سے 288 روپے ہوگئی ۔ برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 8.06روپے گھٹ کر 349.86 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 18روپے کی کمی سے 353روپے ہو گئے۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 8.17روپے گھٹ کر 302.44روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں 9روپے کی کمی سے 306روپے ہوگئی ۔ انٹربینک میں ریال کی قدر 1.08روپے گھٹ کر 76.70روپے پر بند ہوئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ریال 2.50روپے گھٹ کر 76.20روپے پر بند ہوا۔
درہم کی قدر انٹربینک میں 1.10روپے گھٹ کر 78.33روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں 3روپے گھٹ کر 79.80روپے ہوگئی۔
دریں اثنا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں نئے انفلوز سے سپلائی میں اضافہ ہوا۔ امپورٹڈ گاڑیوں، سونے کے بیوپاریوں پر چھاپوں سے بھی روپیہ تگڑا ہوا ۔ ڈالر 250روپے پر آنے کی پیشگوئی بھی کارآمد ثابت ہوئی۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی سخت نگرانی سے ڈالر میں سرمایہ کاری منجمد رہی۔ کریک ڈاؤن سے حوالہ ہنڈی آپریٹرز روپوش رہے اور ڈالر کے طلبگار غائب جب کہ فروخت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔