- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
یورپی یونین نے بھارتی آم پرعائد پابندی 2 ہفتے بعد اٹھالی
کراچی: یورپی یونین نے بھارتی آم اور دیگر پھل وسبزیوں پر لگائی گئی پابندی ختم کردی جس کے بعد یورپی یونین میں بھارتی مارکیٹ حاصل کرنے اور پاکستان میں ہاٹ واٹر ٹریمنٹ کے ذریعے جیبیں بھرنے کے خواب چکنا چور ہوگئے، ساتھ ہی پاکستان کی کڑی نگرانی کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔
بھارتی ہارٹی کلچر منسٹری کے ایک بیان کے مطابق یورپی یونین نے بھارت پر عائد کی جانے والی پابندی ختم کردی ہے۔ یورپی یونین کی پابندی کے خاتمے کے بعد بھارت سے یورپی یونین کو آم کی برآمد کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اور رواں ہفتے سے ہی یورپی یونین کو بھارت سے آم کی برآمد شروع کردی جائے گی۔ بھارت نے ہارٹی کلچر سیکٹر کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے اور مستقبل میں اس طرح کے خدشات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ہارٹی کلچر پالیسی پر کام شروع کردیا ہے جو آئندہ 3 ماہ میں جاری کردی جائیگی۔
ادھر بھارت پر پابندی کے بعد مارکیٹ شیئر بڑھانے کی امیدیں لگانے والے پاکستانی ایکسپورٹرز کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔ ہارٹی کلچر انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی پابندی کو لے کر پاکستانی انڈسٹری میں شدید بے چینی پائی جارہی تھی اور ہنگامی بنیادوں پر فروٹ فلائی سے پاک باغات کے معائنے اور رجسٹریشن کی مہم شروع کردی گئی تھی، غیررجسٹرڈ فارمز سے یورپ کو آم کی ایکسپورٹ کے لیے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ کو لازمی قرار دیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان میں ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ کو کمرشل بنیادوں پر چلانے والے سرمایہ کاروں نے جیبیں بھرنے کی تیاریاں کرلی تھیں۔
بھارت پر پابندی ختم ہونے کے بعد پاکستان میں آم کے معیار کی بہتری اور فروٹ فلائی کی روک تھام کے لیے شروع کی جانے والی مہم بھی ٹھنڈی پڑنے کا خدشہ ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت نے اعلیٰ سطح پر ڈپلومیسی کے ذریعے خود پر 2سیزن کے لیے عائد کی جانے والی پابندی 2 ہفتوں میں ختم کرادی، اس کے برعکس پاکستان میں قومی مفادات پر اس طرح کا سیاسی اتفاق رائے اور کامیاب سفارت کاری کی مثالیں کم ہی ملتی ہیں۔
یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی سی فوڈ پر عائد پابندی ختم کرانے میں 6سال کا عرصہ لگا، بھارت پر پابندی ختم ہونے کے باوجود پاکستانی آم پر پابندی کی تلوار لٹک رہی ہے، گزشتہ سیزن میں یورپ میں پاکستانی آم کے کنٹینرز کی بڑی تعداد مسترد کی گئی تھی اور اس سال سخت مانیٹرنگ کی وارننگ دی گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت پر پابندی کے خاتمے کو لے کر پاکستان میں قرنطینہ مہم نرم کی گئی تو پاکستان کو لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔