یورپی یونین نے بھارتی آم پرعائد پابندی 2 ہفتے بعد اٹھالی

بزنس رپورٹر  جمعـء 16 مئ 2014
آم کے معیار کی بہتری اور فروٹ فلائی کے خاتمے کی مہم بھی ٹھنڈی پڑنے کا خدشہ۔ فوٹو: فائل

آم کے معیار کی بہتری اور فروٹ فلائی کے خاتمے کی مہم بھی ٹھنڈی پڑنے کا خدشہ۔ فوٹو: فائل

کراچی: یورپی یونین نے بھارتی آم اور دیگر پھل وسبزیوں پر لگائی گئی پابندی ختم کردی جس کے بعد یورپی یونین میں بھارتی مارکیٹ حاصل کرنے اور پاکستان میں ہاٹ واٹر ٹریمنٹ کے ذریعے جیبیں بھرنے کے خواب چکنا چور ہوگئے، ساتھ ہی پاکستان کی کڑی نگرانی کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔

بھارتی ہارٹی کلچر منسٹری کے ایک بیان کے مطابق یورپی یونین نے بھارت پر عائد کی جانے والی پابندی ختم کردی ہے۔ یورپی یونین کی پابندی کے خاتمے کے بعد بھارت سے یورپی یونین کو آم کی برآمد کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اور رواں ہفتے سے ہی یورپی یونین کو بھارت سے آم کی برآمد شروع کردی جائے گی۔ بھارت نے ہارٹی کلچر سیکٹر کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے اور مستقبل میں اس طرح کے خدشات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ہارٹی کلچر پالیسی پر کام شروع کردیا ہے جو آئندہ 3 ماہ میں جاری کردی جائیگی۔

ادھر بھارت پر پابندی کے بعد مارکیٹ شیئر بڑھانے کی امیدیں لگانے والے پاکستانی ایکسپورٹرز کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔ ہارٹی کلچر انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی پابندی کو لے کر پاکستانی انڈسٹری میں شدید بے چینی پائی جارہی تھی اور ہنگامی بنیادوں پر فروٹ فلائی سے پاک باغات کے معائنے اور رجسٹریشن کی مہم شروع کردی گئی تھی، غیررجسٹرڈ فارمز سے یورپ کو آم کی ایکسپورٹ کے لیے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ کو لازمی قرار دیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان میں ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ کو کمرشل بنیادوں پر چلانے والے سرمایہ کاروں نے جیبیں بھرنے کی تیاریاں کرلی تھیں۔

بھارت پر پابندی ختم ہونے کے بعد پاکستان میں آم کے معیار کی بہتری اور فروٹ فلائی کی روک تھام کے لیے شروع کی جانے والی مہم بھی ٹھنڈی پڑنے کا خدشہ ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت نے اعلیٰ سطح پر ڈپلومیسی کے ذریعے خود پر 2سیزن کے لیے عائد کی جانے والی پابندی 2 ہفتوں میں ختم کرادی، اس کے برعکس پاکستان میں قومی مفادات پر اس طرح کا سیاسی اتفاق رائے اور کامیاب سفارت کاری کی مثالیں کم ہی ملتی ہیں۔

یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی سی فوڈ پر عائد پابندی ختم کرانے میں 6سال کا عرصہ لگا، بھارت پر پابندی ختم ہونے کے باوجود پاکستانی آم پر پابندی کی تلوار لٹک رہی ہے، گزشتہ سیزن میں یورپ میں پاکستانی آم کے کنٹینرز کی بڑی تعداد مسترد کی گئی تھی اور اس سال سخت مانیٹرنگ کی وارننگ دی گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت پر پابندی کے خاتمے کو لے کر پاکستان میں قرنطینہ مہم نرم کی گئی تو پاکستان کو لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔