کرکٹ بورڈ کے 18ملازمین کی برطرفی کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

وقائع نگار  جمعـء 16 مئ 2014
ملازمین کے ساتھ پی سی بی نے کوئی غیر قانونی اقدام نہیں کیا جس کی بنیاد پر برطرفی کو کالعدم قرار دیا جا ئے، پی سی بی وکیل.   فوٹو: فائل

ملازمین کے ساتھ پی سی بی نے کوئی غیر قانونی اقدام نہیں کیا جس کی بنیاد پر برطرفی کو کالعدم قرار دیا جا ئے، پی سی بی وکیل. فوٹو: فائل

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نور الحق این قریشی پر مشتمل سنگل بنچ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے18ملازمین کی برطرفی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

درخواست گذاروں کے وکیل افنان کریم نے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی تقرری کیخلاف درخواست کا فیصلہ برطرف ملازمین کی درخواست سے پہلے کیا جائے،ان کی بورڈ میں حیثیت پر سوالیہ نشان ہے، عدالت ان کے تقرر کو کالعدم قرار دیتی ہے تو چیئرمین کے احکامات از خود غیر قانونی ہوجائینگے۔

صرف 18 نہیں بلکہ 38 ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے۔ پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ ملازمین کی تعیناتی کے وقت کیے گئے معاہدے اور قوانین کے مطابق برطرفی سے ایک ماہ قبل شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے تھے، ملازمین کے ساتھ پی سی بی نے کوئی غیر قانونی اقدام نہیں کیا جس کی بنیاد پر برطرفی کو کالعدم قرار دیا جا ئے، انھوں نے کہا کہ تمام درخواست گذاروں کو لاہور سے فارغ کیا گیا، یہ اسلام آباد عدالت عالیہ کا دائرہ سماعت نہیں ہے، عدالت نے وکلاء کے دلائل پر برطرف ملازمین کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔