- کراچی میں پارہ 14.5 ڈگری ریکارڈ، خنکی برقرار رہنے کا امکان
- نوشہرہ میں بارات کی گاڑی پر فائرنگ سے دو افراد جاں بحق
- چلاس میں بس پر فائرنگ، بچوں اور شوہر کو بچانے والی خاتون علاج کیلئے کراچی منتقل
- سارا انعام قتل کیس کا فیصلہ محفوظ، مقتولہ کے والدہ عدالت میں رُو دیے
- کیا ہمارے بچے دو خاندانوں شریف اور زرداری کے غلام رہیں گے؟ سراج الحق
- پاکستان جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- کراچی: ماحولیاتی تحفظ کیلئے اماراتی قونصلیٹ میں ماہانہ 10 ہزار پلاسٹک بوتلوں کا استعمال بند
- ایشین بیس بال چیمپئن شپ؛ ہانگ کانگ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو ہرادیا
- بلے کے نشان کے بغیر الیکشن ہوئے تو مزید کشیدگی پھیلے گی، تحریک انصاف
- کراچی میں لاپتہ ہونے والے 16 سالہ ٹک ٹاکر کی ’تشدد زدہ‘ لاش برآمد
- امریکا میں انتہائی نایاب سفید مگرمچھ کی پیدائش
- میٹا کا فیس بک صارفین کے تحفظ کیلیے نیا فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ
- وزن میں کمی اور ذیابیطس کی ادویات آنتوں کے کینسر کیخلاف بھی معاون
- نواز شریف کو چوتھی بار آکر بھی اپنے لانے والوں سے ہی لڑنا ہے، بلاول
- نواز شریف کی سیاست کو ختم کہنے والوں کی اپنی سیاست ختم ہوگئی، مریم نواز
- ابرار احمد پہلے ٹیسٹ سے باہر، ساجد خان کو آسٹریلیا بھیجنے کا فیصلہ
- عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کیس میں اسد عمر کی عبوری ضمانت خارج
- العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل میرٹ پر سننے کے فیصلے سے ن لیگ پریشان
- شیر کے پنجرے میں ہلاکت کا ملبہ مرنے والے شہری ہی پر ڈالنے کی کوشش
- جوڈیشل عدالت سے اسد قیصر کی ضمانت منظور، دوبارہ گرفتار کرلیا گیا
عدالت کا عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

عدالت نے سیکریٹری داخلہ سندھ سے بھی 18 اکتوبر کو تحریری جواب طلب کرلیا۔ فائل فوٹو
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماء عثمان ڈار کی کراچی سے حراست میں لیے جانے کے بعد گمشدگی کے خلاف درخواست پر پولیس کو مقدمہ درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی رہنماء عثمان ڈار کی کراچی سے حراست میں لیے جانے کے بعد گمشدگی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے اظہار ناراضگی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا؟ ایس ایچ او ملیر کینٹ نے بتایا کہ درخواستگزار کی جانب سے مقدمے کی اندارج کے لیے رجوع ہی نہیں کیا گیا۔ عدالت نے ایس ایچ او کو ہدایت کی کہ درخواستگزار کا بیان لیں اگر قابل دست اندازی جرم بنتا ہے تو مقدمہ درج کریں۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواستگزار نے پولیس سے رجوع ہی نہیں کیا۔ بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ نگراں وزیر داخلہ حارث نواز نے ٹی وی ٹاک شو میں اعتراف کیا عثمان ڈار پولیس کی تحویل میں ہیں۔ اب پولیس کہتی ہے عثمان ڈار کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
عدالت نے پولیس کو آج ہی عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرکے 18 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے کہ پولیس کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ مقدمہ درج ہوگا تو تحقیقات ہوگی، سب سامنے آجائے گا۔ عدالت نے سیکریٹری داخلہ سندھ سے بھی 18 اکتوبر کو تحریری جواب طلب کرلیا۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ 9 ستمبر کو عثمان ڈار کو حراست میں لیا گیا۔ عثمان ڈار کو 9 ستمبر کو ملیر کینٹ کے علاقے سے درجنوں مسلح اور سادہ لباس اہلکار اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ عثمان ڈار کی سیالکوٹ میں واقع فیکٹری اور رہائشگاہ بھی سیل کردی گئی ہے۔ عثمان ڈار کی گرفتاری نگراں حکومت کی بدنیتی ہے۔ عثمان ڈار کی نظر بندی غیر قانونی قرار دی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔