- اسلام آباد ہائیکورٹ: ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کالعدم قرار، نواز شریف مقدمے سے بری
- ن لیگ کا سندھ میں لیول پلیئنگ فیلڈ کیلیے الیکشن کمیشن سے رجوع
- سونے کی عالمی و مقامی قیمت میں اضافہ
- کوئٹہ: بولان میڈیکل میں زیر تعلیم 17 فلسطینی طلبا کی کفالت کی منظوری
- رونالڈو نے سعودی عرب میں اپنے ذاتی میوزیم کا افتتاح کردیا
- رحیم یار خان : دو قبیلوں میں تصادم کے دوران آٹھ افراد جاں بحق
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کی بریت کی درخواست خارج
- غزہ میں بمباری سے زیادہ بیماریوں سے اموات کا خطرہ لاحق ہے؛ عالمی ادارۂ صحت
- پی ایس ایل9؛ عماد وسیم نے کنگز، حسن علی نے یونائیٹڈ کو خیرباد کہہ دیا
- لاہور؛ مالکن نے پیٹرول چھڑک کر ملازمہ کو آگ لگادی، گھر کا مالک گرفتار
- لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ میں اور نواز شریف عدالتوں میں پیش ہو رہے، شہباز شریف
- 12 یرغمالیوں کے بدلے مزید 30 فلسطینی خواتین اور بچے اسرائیلی قید سے رہا
- دورہ آسٹریلیا؛ رضوان کھیلیں گے یا سرفراز کو موقع ملے گا، کپتان نے بتادیا
- گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
- عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیرسٹر گوہر کو امیدوار نامزد کردیا
- کپتانی کا کوئی دباؤ نہیں! سرفراز، بابراعظم سے مشورے لوں گا، شان مسعود
- ایلون مسک غزہ آکر اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی تباہی بھی دیکھیں؛ حماس
- لاپتہ بلوچ طلبہ بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم پر مقدمہ ہوگا اور گھر جانا پڑے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں پہلی بار 61ہزار500 پوائنٹس کی بلند ترین سطح بھی عبور
- کراچی میں سردی شروع، موسم دن میں خشک اور رات میں خنکی ہوگی
قبائلی اضلاع کی ترقی اور مسائل کے حل کیلئے کمیٹی قائم

فوٹو: فائل
پشاور: خیبر پختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان نے صوبے کے ضم قبائلی اضلاع کی ترقی اور مسائل کے حل کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کردی۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کے انچارج صوبائی وزیر برائے ضم اضلاع جبکہ اسپیشل سیکرٹری داخلہ سیکرٹری ہونگے۔ وزیراعلیٰ نے اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے ”ضم اضلاع عملدرآمد یونٹ“ کے قیام کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں۔
صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی قبائلی اضلاع پر خصوصی فوکس رکھے گی اور وہاں ترقیاتی کاموں اور مسائل کے حل کے علاوہ سفارشات بھی مرتب کرے گی جبکہ ’’عمل درآمد یونٹ‘‘ اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کے ساتھ اسے درکار ہر قسم کا تعاون فراہم کرے گا۔
اسٹیئرنگ کمیٹی میں اسپیشل سیکرٹری وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ، اسپیشل سیکرٹریز پی اینڈ ڈی، ممبر بورڈ آف ریونیو، ڈی آئی جی (جس کی نامزدگی آئی جی پولیس کریں گے)، نمائندہ کور ہیڈ کوارٹر الیون کور، ڈائریکٹر سینٹر آف ایکسیلینس شامل ہوں گے۔
خزانہ، صحت، تعلیم، زراعت، معدنیات سیاحت اور محکمہ قانون کے ایڈیشنل سیکریٹریز بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ اسٹیئرنگ کمیٹی کسی بھی افسر یا ماہر کو کمیٹی میں شامل کرنا چاہے تو شامل کرسکے گی۔
ضم اضلاع عمل درآمد یونٹ سپیشل سیکرٹری محکمہ داخلہ کے ماتحت ہوگا جو اسٹیئرنگ کمیٹی کے سیکرٹریٹ کے طور پر کام کرے گا، جس میں چیف اکانومسٹ پی اینڈ ڈی، ڈی جی ایم اینڈ ای پی اینڈ ڈی، ڈی جی ایس ڈی ی، کوآرڈینیٹر پی ایم آریو اور ڈپٹی سیکرٹری وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ اپنے امور کی انجام دہی کے علاوہ اضافی ذمہ داریاں نبھائیں گے جس کے لیے انہیں اعزازیہ دیا جائے گا۔
اسٹیئرنگ کمیٹی ضم اضلاع کے حوالے سے تمام امور کی انجام دہی اور نگرانی کے علاوہ انہیں تیز رفتار بنانے کے لیے کام کرے گی جس کے لیے وہ اپنے طور پر بھی اقدامات کرپائے گی اور وزیراعلیٰ یا چیف سیکرٹری سے ملنے والی ہدایات پر بھی عملدرآمد کیا جائے گا۔ ضم اضلاع کے لیے نگران صوبائی وزیر اپیکس کمیٹی اور صوبائی ٹاسک فورس کو اس سلسلے میں رپورٹ کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔