- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
غیر قانونی سٹے بازی فٹبال اورکرکٹ کیلیے بڑا خطرہ
پیرس: اسپورٹس میں سٹے بازی پر 140 بلین ڈالر ضائع ہوچکے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق ایشیا کے جرائم سے تعلق رکھنے والے طاقتور گروپس خاص طور پر فٹبال میں شرطوں کا کاروبار کررہے ہیں۔
آئی سی سی ایس کا کہنا ہے کہ غیر قانونی سٹے بازی خصوصاً فٹبال اور کرکٹ کیلیے بڑا خطرہ ہے، اسپورٹس سیکیورٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹینس، باسکٹ بال ، بیڈمنٹن اور موٹر ریسنگ بھی اس سے متاثر ہورہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایشیا کے جرائم سے تعلق رکھنے والے طاقتور گروپس 140 بلین ڈالر سے زائد کی رقم اسپورٹس خاص طور پر فٹبال میں غیرقانونی شرطوں کے کاروبار میں استعمال کررہے ہیں، ایک واچ ڈاگ گروپ انٹرنیشنل سینٹر فار اسپورٹس سیکیورٹی (آئی سی سی ایس) نے ورلڈ کپ سے قبل ایک رپورٹ میں بتایاکہ غیر قانونی سٹے بازی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جو خصوصاً فٹبال اور کرکٹ کیلیے بڑا خطرہ ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہاکہ ٹینس، باسکٹ بال ، بیڈمنٹن اور موٹر ریسنگ بھی اس سے متاثر ہورہے ہیں ۔ دوحا میں قائم آئی سی سی ایس اور پیرس کی سوربونے یونیورسٹی کے محققین نے کہاکہ اسپورٹس میں80 فیصد سٹے بازی غیر قانونی طور پر ہورہی ہے۔ آئی سی سی ایس کے تخمینے کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 275 بلین ڈالر اور 685 بلین ڈالر مالیت کی شرطیں لگائی جاتی ہیں، ان میں 80 فیصد غیر قانونی ہوتی ہیں۔
اسپورٹس سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ قانونی شرطوں سے صرف 5.5 بلین ڈالر کا ٹیکس ریونیو حاصل ہوتا ہے۔ ایشیا اور یورپ مجموعی قانونی اور غیر قانونی مارکیٹ کی 85 فیصد نمائندگی کرتے ہیں جبکہ ایشیا میں 53 فیصد غیر قانونی مارکیٹ موجود ہے۔ اگرچہ محققین تخمینہ لگاتے ہیں کہ تقریباً 8 ہزار قانونی آپریٹرز کم ٹیکس زونز میں کام کررہے ہیں لیکن یہ بتانا ناممکن ہے کہ کتنے غیر قانونی آپریٹرز جوئے کے کاروبار میں ملوث ہیں۔ میچ فکسنگ کے واقعات میں اضافے پر رپورٹ میں اسپورٹنگ ایونٹس کی دھاندلی روکنے کیلیے ایک انٹرنیشنل کنویشن بلانے پر زور دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔