- پارلیمنٹ اور میڈیا میں دہشتگردوں کی حمایتی آواز کو کچلنا ہوگا، وزیر داخلہ
- امریکی فوج کا ایف-16 طیارہ جنوبی کوریا میں گر کر تباہ
- غیرشرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
- پاکستان کا آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کا آغاز
- کھاد کا بحران شدید، گندم کی فصل متاثر ہونیکا خدشہ
- تاجروں کی گیس قیمت مزید بڑھانے پر آفس گھیراؤ کی دھمکی
- پرائس کنٹرول کے بجائے سپلائی چین بہتر بنانے کی ضرورت ہے
- نجکاری، ہائی کورٹس کا اختیار سماعت ختم کرنے کا فیصلہ
- عمران خان کی تین اور شاہ محمود قریشی کی دو کیسز میں ضمانت منظور
ہم جنس پرستوں کی شادی کے بعد چرچ میں دعا کرائی جا سکتی ہے، پوپ فرانسیس

چرچ کے بشپ ہم جنس پرستوں کی شادی میں دعا کی درخواست کو مسترد نہ کریں، پوپ فرانسیس (فوٹو : ٹویٹر )
ویٹی کن سٹی: پوپ فرانسس جو ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیئے جانے کے خلاف بھی ہیں نے کہا ہے کہ کیتھولک چرچ ہم جنس پرستوں جوڑے کو شادی کے بعد دعا دینے کے لیے کھلے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار پوپ فرانسس نے کارڈینلز کے ایک گروپ کے سوال کے جواب کیا جس میں اس نے پوچھا گیا تھا کہ کیا شادی کرنے والا نوبیاہتا ہم جنس پرست جوڑا اپنی زندگی میں خیر و برکت کی دعا کے لیے کیتھولک چرچ سے رابطہ کرسکتا ہے۔
جواب میں پوپ فرانسیس نے کہا کہ خیر و برکت کے لیے کسی بھی دعا کی درخواست پر “پادری” سے رابطہ کیا جانا چاہیے اور چرچ کو ایسی درخواستوں کو مسترد یا خارج نہیں کرنا چاہیے۔
انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر کوئی جوڑا چرچ آکر کسی رشتے میں خیر و برکت کی دعا کرانے کی درخواست کرے تو بشپ کو نرمی سے کام لینا چاہیے کیوں کہ جب کوئی خیر و برکت کی دعا کرنے کا کہتا ہے تو یہ خدا سے مدد کی درخواست اور بہتر زندگی گزارنے کی خواہش ہوتی ہے، جس سے انکار نہیں کیا جانا چاہیے۔
یہ خبر پڑھیں : ہم جنس پرستی جرم نہیں، انھیں چرچ آنے کی اجازت ہے؛ پوپ فرانسس
اس موقع پر پوپ فرانسیس نے تجویز پیش کی کہ برکات کے لیے چرچ میں اس طرح کی آنے والی درخواستوں پر ہر معاملے کی بنیاد پر غور کیا جانا چاہیے اور پادری کو نہایت سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
پوپ فرانسیس نے مزید کہا کہ ہم یہ فیصلہ کرنے والے نہیں کہ خیر و برکت کے لیے آنے والی درخواستوں پر سرے سے انکار کریں یا انھیں بری طرح مسترد کریں۔
تاہم پوپ فرانسس نے چرچ کے اس موقف کو بھی دہرایا کہ ہم جنس پرستی کو “معروضی طور پر گناہ” سمجھا جاتا ہے اور چرچ ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم نہیں کرے گا۔
پوپ فرانسس نے واضح کیا کہ شادی کے بارے میں چرچ کا نظریہ ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان مستحکم اور ناقابل تحلیل ازدواجی ملن ہے جسے ہر صورت برقرار رہنا چاہیے اور اس کے خلاف کسی بھی رسم، عادت یا پسند سے اجتناب کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ پوپ فرانسس نے 2021 میں ایک فرمان جاری کیا تھا جس میں پادریوں کو ہم جنس پرستوں کی شادیوں کی دعائیہ تقریب میں شرکت کرنے سے روکا گیا تھا۔
تاہم اب پوپ فرانسیس نے قدرے نرم رویہ اپنایا ہے۔ اس سے پہلے بھی پوپ فرانسیس ہم جنس پرستوں کے عبادت کے غرض سے چرچ میں آنے کی اجازت دے چکے ہیں۔
پوپ فرانسس نے اپنی پوری پاپائیت کے دوران پیشروؤں کی نسبت ہم جنس پرستی جیسے مسائل پر نرم رویہ اختیار کیا ہے جس پر انھیں چرچ کے اندر قدامت پسند دھڑوں کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل چرچ آف انگلینڈ نے پادریوں کو رواں برس فروری میں ہم جنس پرست جوڑوں کی قانونی شادی کے بعد دعائیہ تقریب کرانے کی اجازت دیدی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔