- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت ٹیموں کو لیکر گمبھیر نے خواہش ظاہر کردی
- پاکستان میں پالیسی فیصلوں کا محور ذاتی مفادات ہیں، عالمی بینک
- لاہور میں تجارتی سرگرمیاں رات 10 بجے بند کرنے کا حکم
- قومی کرکٹرز نے سندھ پولیس کی رشوت خوری کا خلاصہ کردیا
- لاہور میں موٹرسائیکل سواروں کی کالج بس پر فائرنگ، 2 طالبات زخمی
- یہ بات ٹھیک ہے کہ پولیس میں پیسوں پر بھرتیاں ہوتی ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- اسٹیک ہولڈرز کی اکثریت کے الیکٹرک لائسنس کی تجدید کیخلاف ہے، نیپرا
- کڑی تنقید، جگ ہنسائی کے بعد بورڈ نے اعظم پر عائد جرمانہ ختم کردیا
- سانحہ طاہر پلازہ کیس؛ ملزم فیصل عرف ماما کی ضمانت منظور
- روزگار کیلیے کراچی آنیوالی فیملی کا ایک سالہ بچہ اغوا
- سائفر کیس؛ خصوصی عدالت کا جیل میں ہی عمران خان کے اوپن ٹرائل کا فیصلہ
- اعظم خان پر جرمانہ؛ راشد لطیف نے کرکٹر کو ’’دلیر‘‘ قرار دیدیا
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 60500 پوائنٹس کی سطح عبور
- کراچی میں جماعت اسلامی کے سابق ایم پی اے کے گھر کے باہر فائرنگ
- ایشیائی ترقیاتی بینک کی پنجاب کیلئے 18کروڑ ڈالر قرضے کی منظوری
- چیمپیئنز ٹرافی 2025؛ بھارت نے ایونٹ کی منتقلی اور ہائبرڈ ماڈل کا واویلا شروع کردیا
- سندھ بورڈ، گیارہویں جماعت کی ’’اسلامیات‘‘: ایک جائزہ
- اعظم پر جرمانہ؛ شائقین کرکٹ نے بورڈ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
- پٹرول کی قیمت میں 7 روپے ڈیزل میں 6 روپے لیٹر کمی متوقع
- عالمی بینک پاکستانی معیشت پر ماہرین کی رپورٹ آج جاری کرے گا
پی ٹی آئی نے عثمان ڈار کا انٹرویو ”نئی بوتل میں پرانی شراب“ قرار دے دیا

—فوٹو فائل
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نجی ٹی وی چینل پر عثمان ڈار کا انٹرویو ”نئی بوتل میں پرانی شراب“ قراردے دیا۔
واضح رہے کہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ میں نے تحریک انصاف اور سیاست کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ 9 مئی واقعات کی منصوبہ بندی چیئرمین پی ٹی آئی کی زیر صدارت زمان پارک میں ہوئی، پی ٹی آئی کی موجودہ صورت حال کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی خود ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے عثمان ڈار کا انٹرویو ’’نئی بوتل میں پرانی شراب‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 24 روز تک نامعلوم اغوا کاروں کی حراست میں گزارنے کے بعد عثمان ڈار کی رونمائی بلاشبہ خود اغوا کاروں کو بےنقاب کرتی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ عثمان ڈار کو 10 ستمبر کو کراچی سے جبری طور پر لاپتا کیا گیا جبکہ گزشتہ 5 ماہ کے دوران ان کی رہائشگاہ پر پولیس کے چھاپوں، انکی والدہ اور دیگر خواتین اہلِ خانہ سے بدسلوکی اور ان کی فیکٹری اور رہائشگاہ پرتالے پوری قوم دیکھ چکی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ اس 24 روزہ جبری گمشدگی کے دوران جسمانی و ذہنی تشدد اور جبر کے آثاران کی کانپتی آواز، متذبذب باڈی لینگویج اور بے ربط خیالات سے واضح ہیں۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ 9مئی کے 5 ماہ بعد 24 روزہ جبری گمشدگی کے بعد انٹرویو کی عوام کی نگاہ میں کوئی اہمیت ہے نہ ہی اس کی کوئی قانونی حیثیت، ہمیں عثمان ڈار سے ہمدردی اور پارٹی کیلئے ان کی وابستگی کا احساس ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ عمران خان کی بے گناہی اور تحریک انصاف کو میسرعوامی تائید کی گواہی خود عثمان ڈار نے دی، ملک کو گھسے پٹے ڈراموں اور فلموں کی بھینٹ چڑھانے کی بجائے 9 مئی کے واقعات کی عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرائی جائے۔
پی ٹی آئی نے زور دیا کہ عوام کو ووٹ کا حق دینے کیلئے 90 روز کی دستوری مدت میں انتخاب کروائے جائیں، خدشہ ہے کہ اسی قسم کے ہتھکنڈے ہمارے دیگر اغوا کنندگان بشمول صداقت عباسی، فرخ حبیب اور شیخ رشید پر بھی آزمائے جائیں گے اور ایسے ہی مزید ڈرامے (انٹرویو) نشر کیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔