لاہور میں اسموگ کم کرنے کے لیے تاجروں نے انتظامیہ کے بدھ کو بھی تعطیل کے فیصلے کی حمایت کردی، کمشنر نے کہا ہے کہ کل تمام کاروباری و تعلیمی ادارے کھلیں گے تاہم کابینہ کی منظوری کے بعد اگلے بدھ سے کاروباری اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں اسموگ میں کمی لانے کے لیے انتظامیہ نے اقدامات اٹھانے شروع کردیے، آج کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا، سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کی تاجروں کے ساتھ اہم بیٹھک ہوئی جس میں لاہور کی تمام بڑی مارکیٹس و بورڈز کے عہدے داروں اور نمائندوں نے شرکت کی۔ انتظامیہ نے تاجروں سے بدھ کو بازار بند رکھنے کی اپیل کی جسے تاجروں نے منظور کرلیا۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایت کی روشنی میں بدھ کو ورک فرام ہوم ہوگا اور دو ماہ کے لیے بدھ کو چھٹی ہوگی، تاجروں کے مشکور ہیں کہ انہوں نے انسداد اسموگ کے لیے بدھ کی چھٹی کی حمایت کی، تاجروں کو اجازت ہوگی کہ اگر وہ ضروری سمجھیں تو اتوار کو بازاروں میں کام کرسکتے ہیں۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر تاجروں سے مشاورت کی گئی، تاجروں کا خیرمقدم حکومت پنجاب کو پیش کریں گے، حتمی فیصلہ حکومت پنجاب کی منظوری سے ہوگا جو کل سے نہیں بلکہ آئندہ بدھ سے نافذ العمل ہوگا۔
اجلاس میں لاہور ٹریڈرز نے انتظامیہ کو انسداد اسموگ کیلئے کھل کر اپنی تجاویز و مسائل سے آگاہ کیا۔ تاجران نے شجرکاری، پارکنگ دستیابی، تجاوزات کے خاتمے اور مارکیٹس کے اوقات پر تجاویز سے آگاہ کیا، انسداد اسموگ کیلئے تاجران نے ہول سیل مارکیٹس اور ریٹیل مارکیٹس کے اوقات مختلف رکھنے کی تجویز دے دی۔
کمشنر لاہور اور سی سی پی او لاہور نے کہا کہ مارکیٹس سے عارضی تجاوزات کے خاتمہ اور ٹریفک روانی کیلئے آپریشن کریں گے،ا۔سموگ انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے ہمیں مل کر انتہائی سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے، کسی کے کاروبار کو نقصان نہیں پہنچے گا، تاجروں کو اعتماد میں لے کر فیصلے ہوں گے۔
کمشنر لاہور نے کہا کہ بغیر کور ٹرالی کے عمارتی ملبہ اوپن رکھنے اور زیرتعمیر ایریا میں پانی کا چھڑکاؤ نہ کرنے پر سخت کارروائی ہوگی، انتظامیہ جگہ مہیا کرے گی، ٹریڈرز ایسوسی ایشن اپنے نام کے درخت لگا کر شجرکاری شروع کریں، ڈیٹا کے مطابق اکتوبر اور نومبر میں اسموگ شدید ہونے کا خدشہ ہے۔
کل تمام کاروباری اور تعلیمی ادارے کھلیں گے، کمشنر آفس
کمشنر آفس کے ترجمان نے کہا ہے کہ کل بروز بدھ تمام تعلیمی ادارے، مارکیٹیں و دفاتر معمول کے مطابق کھلیں گے، انسداد اسموگ کے لیے بدھ کی چھٹی کا اطلاق حکومت پنجاب کے نوٹی فکیشن کے بعد آئندہ ہفتے سے ہوگا، بعض چینلز کی جانب سے کل کی چھٹی کی خبر چلانا درست نہیں۔
ترجمان کے مطابق تعلیمی اداروں اور دفاتر میں ورک فرام ہوم کی تجویز پنجاب حکومت کو پیش کی جائے گی، حتمی فیصلہ پنجاب حکومت کرے گی۔
کابینہ کی منظوری کے بعد ہی بدھ کو ہفتہ وار تعطیل ہوگی، پنجاب حکومت
دوسری جانب پنجاب حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسموگ کے حوالے سے ہفتہ وار تعطیل اور دیگر امور پر حتمی فیصلہ نگران صوبائی کابینہ کرے گی، کابینہ کے آئندہ اجلاس میں تعلیمی، سرکاری اداروں اور مارکیٹوں میں ہفتے میں ایک دن کے لیے "ورک فرام ہوم" کی تجویزکا جائزہ لیا جائے گا۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے انسداد اسموگ میں پیش کی گئی ماہرانہ تجاویز اور سفارشات پر حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے، اسموگ کے سدباب کے لیے تمام تجاویز اور سفارشات کا کابینہ کے آئندہ اجلاس میں جائزہ لیا جائےگا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ لاہور میں بارش کی وجہ سے ایئر کوالٹی انڈیکس 55 پر آچکا ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس میں مزید کمی میں کے لیے آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کیا جائے گا۔
دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کے حکم پر اسموگ والی وہیکلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے اور طے کیا گیا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں لاہور میں داخل نہیں ہوسکیں گی۔
سی ٹی او لاہور نے کہا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی کوئی بھی گاڑی شہر میں داخل نہیں ہوگی، سرکل افسران کو اپنی نگرانی میں ماحولیاتی آلودگی اور اسموگی وہیکلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم جاری کردیا ہے۔
احکامات کے تحت شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر 7خصوصی ٹیمیں اور ناکے تشکیل دیے گئے ہیں جب کہ شہر کے اندر چلنے والی اسموگی ٹرانسپورٹ کو دو، دو ہزار روپے کے جرمانوں کا حکم دیا گیا ہے۔
احکامات میں ایک رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے کہ 83 فیصد اسموگ، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے باعث پیدا ہوتا ہے اسی لیے لاری اڈا، نیازی اڈا، ٹھوکر ٹرمینل، بابو صابو چوک، گجومتہ، جی ٹی روڈ پر خصوصی ناکے قائم کیے جارہے ہیں، بغیر ترپال، بغیر ڈھانپے ڈمپر، ٹرالیوں اور دیگر لوڈر گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
سی ٹی او کے مطابق شاہراہوں پر دھول، مٹی، ریت اور دیگر گندگی پھیلانے والوں گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی شروع کردی گئی ہے، مقررہ اوقات سے قبل شہر لاہور میں داخل ہونے والے ہیوی ٹریفک کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، کوئی بھی ریت و مٹی والی ٹرالی بغیر ترپال سفر کرتے ہوئے نظر آنے پر کارروائی کی جائے گی۔
کارخانوں اور فیکٹروں کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ
دریں اثنا صوبائی وزیر بیرسٹر اظفر علی ناصر نے کہا ہے کہ لاہور میں اسموگ کے تدارک کے لیے مثبت اقدامات کیے جا رہے ہیں، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور بھٹوں سمیت فصلوں کی باقیات جلانے کے خلاف بھی انتظامیہ بھرپور ایکشن لے رہی ہے، آئندہ دو ماہ کے لیے بدھ کو تمام مارکیٹیں، اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند رکھنے کے فیصلے کے مثبت نتائج آئیں گے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے بروقت فیصلے سے نومبر اور دسمبر میں اسموگ کے اثرات کم کرنے میں مدد ملے گی، اسموگ کا باعث بننے والے کارخانوں اور فیکٹریوں کے خلاف قانونی کارروائی سمیت بھاری جرمانے کیے جائیں گے۔