جسٹس عرفان سعادت خان کی بطورسپریم کورٹ جج تعیناتی کی سفارش
جسٹس عرفان سعادت خان سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عرفان سعادت کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی کی سفارش کر دی۔
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں منعقد ہوا، سپریم کورٹ میں اس وقت 2ججز کی اسامیاں خالی ہیں جن میں سے ایک سیٹ پر جسٹس عرفان سعادت کی سفارش کردی گئی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس عرفان سعادت خان کی بطور جج سپریم تعیناتی کی اتفاق رائے کی سفارش کی گئی،وزیر قانون نے بیرون ملک میں ہونے کے سبب اپنی رائے تحریری صورت میں دی۔
اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جسٹس عرفان سعادت خان تجربہ کار اور اچھی شہرت رکھنے والے جج ہیں،جسٹس عرفان سعادت خان ہائیکورٹ کے تمام چیف جسٹس صاحبان اور ججز میں سے سینئر ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن اجلاس میں ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کے طریقے پر تجاوز پیش کی گئیں،ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار کی تجاوز تمام ممبران کو فراہم کر دی گئی ہیں۔
ممبران سے کہا گیا ہے کہ طریقہ کار پر دی گئی تجاویز پر 27 اکتوبر تک رائے دیں جس کے بعد جوڈیشل کمیشن کے آئندہ اجلاس میں تجاویز پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چیئرمین جوڈیشل کمیشن نے جوڈیشل کمیشن کے تمام 28 اراکین کو خطوط لکھ کر تجاویز مانگی تھیں۔ پاکستان بار کونسل سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی کیلیے نامزدگی کا اختیار چیف جسٹس پاکستان کے بجائے تمام کمیشن ارکان کو دینے سے متعلق رولز میں ترمیم کا مطالبہ بھی کر چکی ہے۔