- برطانیہ؛ اگلے سال جنک فوڈز کے اشتہارات پر پابندی لگانے کا اعلان
- تحریک انصاف آئینی ترمیم پر مشروط حمایت کرنے کو تیار، ذرائع
- وینزویلا کے صدر کے قتل کی سازش پکڑی گئی؛ امریکی فوجی سمیت 6 گرفتار
- گرین لینڈ؛ جب لینڈ سلائیڈنگ سے زمین 9 دن تک تھرتھراتی رہی
- خیبر پختونخوا میں پولیس کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد
- لاہور میں مردہ مرغیاں بیچنے والی خاتون گرفتار، 970 کلو مرغیاں تلف
- آئینی ترامیم؛ امید ہے مولانا ووٹ دیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
- ویمنز ٹیم کو جنوبی افریقا کیخلاف سیریز سے قبل بڑا دھچکا
- قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس، آئینی ترامیم سمیت عدالتی اصلاحات پر غور
- آئینی ترامیم کا کابینہ کو نہیں پتہ مجھے کیسے پتہ ہوگا، نائب وزیراعظم
- ضمانت پر رہائی کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ کا مستعفی ہوکر دوبارہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ
- اسلام آباد؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرکے وارداتوں کرنیوالے 2افراد گرفتار
- سوات میں بہو نے ساس کو قتل کرکے ڈکیتی کا روپ دے دیا
- لاہور؛ 8 سالہ بچے کیساتھ بد فعلی کی کوششں کرنے والا ملزم گرفتار
- تمام پی پی سینیٹرز، ایم این ایز کو پارٹی ہدایت کے مطابق ووٹ دینے کا حکم
- لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرمی اور حبس کی شدت میں اضافہ
- آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
- ن لیگی وفد کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات
- چترال میں دو روزہ تجارتی نمائش 'چترال ایکسپو' کا افتتاح
- چیمپئینز ون ڈے کپ؛ بونس پوائنٹس ترمیم کا اعلان
گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کیلیے گیس ٹیرف میں 193 فیصد اضافے کی منظوری
اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نےگھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کیلیے گیس ٹیرف میں 193 فیصد اضافے کی منظوری دے دی، نئے گیس ٹیرف کا اطلاق یکم نومبر 2023 سے ہوگا۔
نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کے زیر صدارت ہونے والے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) کے اجلاس میں گیس ٹیرف میں اضافہ کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں صنعت و پیداوار کی وزارتوں، وزارت توانائی و پٹرولیم، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، زلزلہ کی تعمیر نو اور بحالی اتھارٹی (ایرا) اور وزارت خزانہ کی جانب سے پیش کردہ مختلف ایجنڈے کے نکات اور سمریوں پر غور کیا گیا۔
وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کی جانب سے مالی سال 2023-24 کے لیے قدرتی گیس کی فروخت کی قیمتوں پر نظرثانی کے حوالے سے پیش کی گئی سمری پر بھی غور کے بعد وزارت کی طرف سے پیش کردہ ٹیرف شیڈول کے مطابق سمری کی منظوری دے دی گئی جس کا اطلاق یکم اکتوبر 2023 کی بجائے یکم نومبر 2023 سے ہوگا۔
اجلاس میں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ کھاد کی صنعت کے لیے گیس کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ صوبوں سے کہا جائے گا کہ وہ درآمدی لاگت کو برداشت کرنے کے لیے مزید فعال طریقے سے کام کریں۔
ای سی سی نے گندم کے اسٹریٹجک ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے ٹی سی پی کے ذریعے اوپن ٹینڈرنگ کے عمل کے ذریعے سال 2023-24 کے لیے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی شرط پر گیس کی قیمتوں میں 193 فیصد تک اضافے کا امکان
ای سی سی نے 14 نومبر 2008 کے وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے تحت مخصوص ملنگ گندم درآمد کرنے کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دی جبکہ درآمدی پالیسی آرڈر 2022 میں تجویز کردہ معیار پر پورا اترتے ہوئے ای سی سی نے وزارت کو تھرڈ پارٹی تصدیق کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کے کریڈٹ بڑھانے میں مدد کے لیے نیشنل کریڈٹ گارنٹی کمپنی لمیٹڈ کے قیام کے حوالے سے وزارت خزانہ کی سمری پر بھی غور کیا گیا اور اس کی منظوری بھی دی گئی ۔
وزارت خزانہ ذرائع نے مزید بتایا کہ اجلاس کے دوران ایرا کیلیے 48 کروڑ 40 لاکھ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی ۔
اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ربیع سیزن 2023-24 کے لیے یوریا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کے حوالے سے پیش کردہ سمری کا تفصیلی جا ئزہ لینے کے بعد دو لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد کی فوری درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وزیر تجارت، صنعت و پیداوار گوہر اعجاز، وزیر برائے مواصلات، ریلویز، اور بحری امور شاہد اشرف تارڑ، وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات سمیع سعید، وزیر مملکت پاور اینڈ پیٹرولیم محمد علی نے شرکت کی۔
اجلاس میں آئی ٹی اور ٹیلی کام کے وزیر ڈاکٹر عمر سیف، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان، چیئرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکرٹریز، اور دیگر متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ سرکاری افسران بھی شریک ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔