- کراچی: تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم مقابلے میں ہلاک
- فلوریڈا: ٹرمپ کے قریب ایک بار پھر فائرنگ، سابق امریکی صدر محفوظ رہے
- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- خصوصی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم، حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈلاک برقرار
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
- لاہور میں نوجوان کو اغوا کر کے تشدد کرنے والے دو ملزمان گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: مارخورز نے اسٹالینز کو 126 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی و آئینی معاملات پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کیلئے سینیٹ کے 13 ارکان نامزد
- کسٹمز انٹیلی جنس کراچی؛ دو ہفتوں میں 37کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
- حکومت کو بتادیا جلدی کیا ہے بل کو مؤخر کردیں، مولانا عبدالغفور حیدری
خون عطیہ کرنے سے متعلق من گھڑت باتیں
نیویارک: آپ کا خون عطیہ کرنے کا فیصلہ ایک زندگی کو بچا سکتا ہے، یہاں تک کہ اگر آپ کے خون کو اس کے اجزاء: سرخ خلیات، پلیٹلیٹس اور پلازما میں تقسیم کردیا جائے تو کئی ایک زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں جو مخصوص حالات میں مریضوں کے لیے انفرادی طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
نیویارک میں اسٹیٹن آئی لینڈ یونیورسٹی اسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میڈیسن کے ایسوسی ایٹ چیئرمین، ڈاکٹر جیمز ایف کینی نے عطیہ کردہ خون کی معاشرے کے لحاظ سے اہمیت اور فوائد پر روشنی ڈالی لیکن انھوں نے خون کے عطیہ کیے جانے سے متعلق کچھ لوگوں میں پائے جانے والے بےبنیاد خوف کی بھی نشاندہی کی جو کہ درج ذیل ہیں:
1) خون عطیہ کرنے سے آپ بیمار پڑسکتے ہیں
2) عمر رسیدہ افراد خون عطیہ نہیں کرسکتے: وہ لوگ جنہوں نے پہلے خون عطیہ کیا ہے وہ 70 سال کی عمر تک خون عطیہ کر سکتے ہیں۔کوئی بھی شخص جس کی عمر 70 سال سے زیادہ ہے لیکن اس نے پچھلے 2 سالوں میں خون دیا ہے وہ بھی خون عطیہ کرنے کا اہل ہے۔
3) جو لوگ ادویات لے رہے ہیں، وہ خون عطیہ نہیں کرسکتے: یہ آدھا سچ ہے۔ وہ لوگ جو کچھ دوائیں لیتے ہیں بشمول اینٹی کوگولینٹ، اینٹی پلیٹلیٹ ادویات یا مہاسوں کا کچھ علاج چل رہا ہے تو تو خون کو عطیہ نہیں کرنا چاہیے تاہم زیادہ تر معاملات میں ادویات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی شخص خون عطیہ کر سکتا۔
4) خون عطیہ کرنے سے انفیکشن ہوجاتا ہے
5) خون چڑھانے سے انفیکشن ہوتا ہے: ایک اور عام غلط فہمی یہ ہے کہ جب کسی کو خون کی منتقلی ہوتی ہے تو انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ جبکہ ایسا نہیں ہے۔ اگر خون میں انفیکشن ہو تب لوگ انتقال خون سے انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تاہم یہ بہت نایاب ہے کیونکہ بہت سے وائرس اور بیکٹیریا کے لیے خون کی سختی سے جانچ کی جاتی ہے۔
6) آپ پورے سال میں صرف ایک بار خون دے سکتے ہیں
7) داغے گئے جسم یا جسم کے کسی حصے پر چھید لگوانے والے افراد خون عطیہ نہیں کرسکتے
8) ہائی بلڈ پریشر والے افراد خون عطیہ نہیں کرسکتے
9) ہائی کولیسٹرول والے افراد خون کا عطیہ نہیں کرسکتے
10) سبزی خور افراد بالکل بھی خون کا عطیہ نہیں کرسکتے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔