- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی وفود کی فضل الرحمان سے ملاقات
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
- کراچی کی صورتحال عوام میں نفرت کو جنم دے رہی ہے، چیمبر آف کامرس
- سندھ میں سرکاری ملازمین کیلیے نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی منظوری
- شمالی کوریا: یورینیم افزودگی کی خفیہ تنصیب کی نایاب تصویر جاری
- کورنگی پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
- ایشن ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں سیمی فائنل لائن اپ مکمل
- آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
- ارشد ندیم نے ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ کو ہدف بنالیا
- مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل درآمد میں کسی قسم کی تاخیر کے ذمہ دار نہیں، الیکشن کمیشن ذرائع
- پنجاب وائلڈ لائف نے نایاب طوطوں اور نیل گائے کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی
- پی ٹی اے کا ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن پر یوٹرن، سندھ ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائر
- گرین ویلی ہائیپرمارکیٹ کا بحریہ ٹاؤن میں کامیاب پرہجوم آغاز
- رستم میں پیر خانے پر آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق
- ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں، گوہر اعجاز
- ایف پی سی سی آئی کا نیشنل اکنامک تھنک ٹینک کے قیام کا اعلان
- بیرسٹر گوہر کو پی ٹی آئی کا چیئرمین تسلیم کرنے کا تاثر درست نہیں، الیکشن کمیشن
- دھابیجی ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین کی ٹکر سے بزرگ خاتون جاں بحق
داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی؛ طلبا کے لیے شٹل سروس چارجزکی ادائیگی سے مشروط
کراچی: داؤد یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے چارجز ادا نہ کرنے والے طلبا کو شٹل سروس کے استعمال سے روک دیا ہے اور شٹل سروس آن ڈیمانڈ کردی گئی ہے۔
شٹل سروس کو اب یونیورسٹی کیمپس کے اندر سے شہر کے مختلف علاقوں کے لیے چلانا شروع کیا گیا ہے اس سے قبل شٹل سروس میں طلبا کیمپس کے باہر سے سوار ہوتے تھے۔
تاہم اب شٹل سروس پر صرف ان طلبا کو ہی سوار ہونے کی اجازت دی جارہی ہے جنھوں نے اس سلسلے میں پورے سیمسٹر کے لیے شٹل سروس کی ادائیگی کی ہوگی اور ان کے پاس ٹرانسپورٹ کارڈ موجود ہوں گے، اور سروس کو بھی ملازمین کے بجائے صرف ادائیگی کرنے والے طلبا کے لیے مخصوص کردیا گیا ہے۔
ادھر معلوم ہوا ہے کہ پیر کو سچل کے علاقے میں داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی بس پر پتھرائو کیا گیا، بس کے شیشے توڑ دیے گئے اور اسے نقصان پہنچایا گیا۔
یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں کسی طالب علم کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی کیونکہ پوائنٹ طلبا کو اتار کو واپس جارہا تھا۔
ڈاکٹر ثمرین حسین کے مطابق یونیورسٹی کے رجسٹرار سے کہہ دیا گیا ہے کہ وہ اس واقعے کی ایف آئی آر درج کرا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ایسے افراد یا طلبا جو بغیر ادائیگی بسوں میں سوار ہونا چاہتے ہیں ان کے لیے ایسا کرنا ناممکن ہوگیا ہے جس کے سبب اس طرح کے رد عمل آرہے ہیں۔
ادھر تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی میں انرولڈ ڈھائی ہزار طلبا میں سے 800 کے قریب شٹل سروس کا استعمال کررہے ہیں ۔ 2023 کے نئے طلبا سے فی سیمسٹر ٹرانسپورٹ کی مد میں 7 ہزار روپے لیے جارہے ہیں جبکہ پرانے طلبا اس مد میں فی سیمسٹر 8 سے 10 ہزار روپے فاصلے/کلومیٹر کے حساب سے ادا کررہے ہیں کیونکہ پرانے طلبا کی فی سیمسٹر فیس نئے کے مقابلے میں کم ہے۔
وائس چانسلر کے مطابق ماضی میں یونیورسٹی کے ہر طالب علم سے سیمسٹر فیس کے ساتھ شٹل سروس کے چارجز لیے جاتے تھے چاہے وہ اس کا استعمال نہ بھی کرے تاہم اب یہ چارجز صرف ان طلبا سے لیے جارہے ہیں جو شٹل سروس کا استعمال کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔