- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
بارشوں کے باعث کپاس کی پیداوار میں غیرمعمولی کمی کا خطرہ
کراچی: رواں سال فروری اورمارچ کے مہینوں میں درجہ حرارت غیر معمولی طور پرکم ہونے اور اب پنجاب کے کاٹن زونزمیں ہونے والی بارشوں کے باعث رواں سال پاکستان میں کپاس کی مجموعی پیداوار میں غیر معمولی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ کاٹن زونز میں مزید بارشوں کی صورت میں روئی کی درآمدی سرگرمیوں میں بھی غیرمعمولی اضافے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔
ممبر پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) احسان الحق نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران سندھ کے ساتھ ساتھ پنجاب کے بیشتر کاٹن زونز میں بھی فروری/ مارچ کے دوران کپاس کی کاشت کے رجحان میں خاطر خواہ اضافہ سامنے آیا تھا جس کے باعث پنجاب اور سندھ میں نیا کاٹن جیننگ سیزن بھی جون میں شروع ہونے سے روئی کی درآمدات میں کافی کمی واقع ہوگئی تھی تاہم رواں سال فروری‘ مارچ میں درجہ حرات میں غیر متوقع، غیر معمولی کمی کے باعث پنجاب کے اضلاع ساہیوال، رحیم یارخان، بہاولپور، بہاولنگر، پاک پتن، وہاڑی اور خانیوال میں کپاس کی کاشت میں کافی کمی واقع ہوئی تھی۔
تاہم توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ مئی جون کے دوران زیادہ کپاس کاشت کر کے اس کمی کو دورکر لیا جائے گا مگر ان اضلاع میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ہونے والی بارشوں اور ژالہ باری کے باعث کپاس کی کاشت ایک بار پھر خطرے میں پڑ گئی ہے جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس سے نہ صرف کپا س کی مجموعی ملکی پیدوار میں غیر معمولی کمی واقع ہو سکتی ہے بلکہ اس سے روئی کی درآمدات پر بھی بھاری زر مبادلہ بھی خرچ کرنا پڑے گا۔ احسان الحق نے بتایا کہ رواں سال چین کی جانب سے فیصل آباد میں ٹیکسٹائل ملز اور کاٹن جننگ فیکٹری چلانے کے باعث روئی کی کھپت میں بھی کافی اضافہ متوقع ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔