- قومی ٹیم کی کپتانی کیلئے مزید 3 نئے نام منظر عام پر آگئے
- آٹزم؛ بچے، والدین اور معاشرتی رویہ
- توشہ خانہ ٹو کیس؛ بشریٰ بی بی کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری
- پرامن لوگوں کو کمزور نہ سمجھیں، اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں، بیرسٹر سیف
- پی ٹی آئی ڈی چوک احتجاج؛ دارالحکومت کی سیکیورٹی سخت اور داخلی راستے سیل
- پنجاب؛ ناقص کارکردگی پر وزارت تعلیم کے 3 افسران معطل
- آرمی چیف سے ملائیشیا کے وزیراعظم سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- سینٹرل کنٹریکٹس؛ پی سی بی نے بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی تیاری تیز کردی
- دلکش رنگوں والی روزیٹ نیبیولا کی تازہ تصویر جاری
- 50 ڈالر میں خریدی گئی سو سال پُرانی تصویر کی نیلامی لاکھوں ڈالر میں متوقع
- الزائمرز کی دوا میں اہم پیش رفت
- راولپنڈی؛ جائیداد کے تنازع پر گاڑیوں کے شوروم پر اندھا دھند فائرنگ، ویڈیو سامنے آگئی
- افغان اسپنر راشد خان بھی شادی کے بندھن میں بندھ گئے، تصاویر وائرل
- پاکستان میں کم خرچ فیول کا حامل ٹریکٹر متعارف
- لبنان پراسرائیل کےحملوں میں شدت؛ گزشتہ 20 گھنٹوں میں 37 افراد شہید
- پی آئی اے کے بولی دہندگان ملازمین کو فارغ ، پنشن نہیں دینگے
- تعلیمی اخراجات جی ڈی پی کا صرف 1.5فیصد، 4 فیصد تک لانے کی سفارش
- وکلا تنظیموں نے آئینی ترامیم مسترد کر دیں، کنونشن کا اعلان
- اقتصادی رابطہ کونسل، دفاعی منصوبوں کیلیے 45 ارب کی ضمنی گرانٹ منظور
- سپریم کورٹ، پی ٹی آئی نے پروسیجر کمیٹی کے اقدامات چیلنج کردیے
لڑکپن میں مٹاپا بعد کی زندگی میں کینسر کا سبب بن سکتا ہے
اسٹاک ہوم: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مٹاپے کا شکار نوجوان بعد کی زندگی میں 17 اقسام کے کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
وہ افراد جو 18 برس یا اس سے زیادہ کی عمر میں موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں ان میں عمر بڑھنے کے ساتھ پھیپھڑوں، دماغ اور معدے کے کینسر جیسی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات انتہائی بلند ہوتے ہیں۔
ان اقسام میں جگر، سر اور گردن، تھائیرائیڈ، کھانے کی نالی، کولون، گردے اور مثانے کے کینسر سمیت کئی شامل ہیں۔
سوئیڈش محققین کے مطابق نوجوانوں میں بڑھتے مٹاپے کا رجحان آئندہ 30 سالوں میں کینسر کے کیسز پر اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف گوٹینبرگ کے ڈاکٹر ایرن اونیرپ کا کہنا تھا کہ نوجوانی میں وزن کی زیادتی اور مٹاپا کینسر کے خطرات میں اضافے سے تعلق رکھتا ہے۔ اور محققین نے ہر عضو میں غیر صحت مند وزن اور کینسر کے درمیان تعلق دیکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بچپن اور لڑکپن میں مٹاپے کے تشویشناک رجحان کو دیکھتے ہوئے یہ تحقیق اس رجحان کو روکنے کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔
گزشتہ برس برطانیہ میں ہر 10 میں سے ایک چار سے پانچ سال کا بچہ مُٹاپے کا شکار تھا جبکہ 12 فی صد بچے وزن کی زیادتی کے مسئلے میں مبتلا تھے۔
یہ شرح 10 سے 11 سال کے بچوں میں زیادہ تھے، تقریباً ایک چوتھائی تعداد مٹاپے کا شکار تھی جبکہ 14.3 فی صد بچے وزن کی زیادتی میں مبتلا تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔