ناظم آباد اور گرومندر ،دھماکوں کی تفتیش میں پیش رفت نہ ہو سکی

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 23 مئ 2014
دھماکے میں استعمال کی گئی موٹر سائیکل کے مالک کاپتہ نہ چل سکا.
فوٹو:محمد عظیم/ایکسپریس

دھماکے میں استعمال کی گئی موٹر سائیکل کے مالک کاپتہ نہ چل سکا. فوٹو:محمد عظیم/ایکسپریس

کراچی: نارتھ ناظم آباد میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز اورگرومندر پرکوریئر کمپنی کے دفتر کے باہر بم دھماکوں کے مقدمات درج کرلیے گئے۔

بم دھماکوں کی تفتیش میں پیش رفت نہ ہوسکی ، تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح نارتھ ناظم آباد بلاکB میں واقع سچل رینجرز کے 73 ونگ کے ہیڈ کوارٹرز کے قریب موٹر سائیکل میں نصب بم کے ذریعے کیے جانے والے بم دھماکے کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف نارتھ ناظم آباد تھانے میں درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپردکردی گئی ، نارتھ ناظم آباد تھانے کے اسٹیشن انویسٹی گیشن افسر اکرام راجپوت کا کہنا ہے کہ فوری طور پر تفتیش میں اہم پیش رفت نہ ہوسکی، انھوں نے بتایا کہ مذکورہ موٹر سائیکل70سی سی تھی، پولیس کو اب تک موٹر سائیکل کے اصل مالک کے حوالے سے شواہد نہیں ملے۔

ڈی ایس پی نارتھ ناظم آباد آفاق احمد نے بتایا کہ پولیس نے مذکورہ موٹر سائیکل کے اصل رجسٹریشن نمبر اور اصل مالک کا سراغ لگانے کے لیے ایکسائز پولیس سے رابطہ کر لیا اور انہیں تحریری خط بھی ارسال کردیا ، جلد ہی مذکورہ موٹرسائیکل کے حوالے سے پیش رفت کا امکان ہے، ادھر ترجمان سندھ رینجرز کی جانب سے سچل رینجرز ہیڈکوارٹرزکے قریب کیے جانے والے بم دھماکے کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میڈیا کوجاری کردی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رینجرزحکام کی گاڑی جیسے ہی جائے وقوع سے گزری، عین اسی وقت قریب ہی کھڑی موٹرسائیکل میں زور دار دھماکا ہوگیا، دھماکے کے نتیجے میں گاڑی میں موجود افراد خوش قسمتی سے محفوظ رہے ، قریب موجود نصف درجن سے زائد افراد بال بیرنگ لگنے سے زخمی ہوگئے۔

ادھر منگھوپیر پولیس نے اجتماع گاہ کے قریب رینجرز کے ساتھ مقابلے میں مارے جانے والے ایک مبینہ ملزم اور دوسرے ملزم کے فرار ہونے کا مقدمہ 44 ونگ سچل رینجرز کے سب انسپکٹر خلیل احمد کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا ،منگھوپیر پولیس کا کہنا ہے کہ مقابلے میں مارے جانے والے ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی، لاش عدم شناخت پر ایدھی سرد خانے میں موجود ہے، مقا بلے میں مارے جانے والے ملزم کے اہلخانہ یا رشتے داروں نے لاش وصول کرنے کے حوالے سے اب تک پولیس سے رابطہ نہیں کیا۔

واضح رہے کہ بدھ کو نارتھ ناظم آباد رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے قریب کیے جانے والے بم دھماکے کے بعد ترجمان سندھ رینجرز نے دعویٰ کیا تھا کہ اجتماع گاہ کے قریب مقابلے میں مارے جانے والے سیف اﷲ نامی مبینہ ملزم نارتھ ناظم آباد میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے قریب کیے جانے والے بم دھماکے میں ملوث تھا ، سولجر بازار تھانے کی حدود گرومندر سبیل والی مسجد کے قریب واقع نجی کوریئر کمپنی کے دفتر کے باہر نصب بم کے ذریعے کیے جانے والے دھماکے کا مقدمے کوریئر کمپنی کے منیجر سہیل رضوی کی مدعیت میں سولجر بازار تھانے میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپرد کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔