- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
بورڈ میں تبدیلیوں سے کرکٹ اور کرکٹرز کو نقصان نہیں ہونا چاہئے، شاہد آفریدی
لاہور: قومی ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر بوم بوم آفریدی کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ میں تبدیلیوں سے کرکٹ اور کرکٹرز کو نقصان نہیں ہونا چاہیئے ۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں دورہ سری لنکا کے لئے لگائے گئے کیمپ کے اختتام پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ انہیں کرکٹ کھیلتے ہوئے 18 سال ہوگئے لیکن وہ کبھی بھی کپتانی کے پیچھے نہیں بھاگے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کی قیادت پھولوں کی سیج نہیں بلکہ بھاری ذمہ داری ہے اور ہر کھلاڑی کی خواہش ہوتی ہے کہ اسے کامیابی حاصل ہو۔
ماضی میں سابق کوچ وقار یونس کے ساتھ تنازع کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بوم بوم آفریدی کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کرکٹ کو پھلتے پھولتے دیکھنا ہے تو ماضی کی تلخیاں بھلا کر آگے بڑھنا ہوگا اور اسی میں پاکستان کرکٹ کی بہتری ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔