- اسد شفیق نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی
- کراچی وائٹس نے ایبٹ آباد کو شکست دے کر نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ جیت لیا
- پیپلزپارٹی نے سندھ میں انتخابی امیدواروں کے نام فائنل کرلیے
- خوابوں والی سرکار منظور وسان کی مزید سیاسی پیش گوئیاں
- فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی میں ڈاکٹروں کا ”وائٹ کوٹ مارچ“
- کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا واقعہ، بولڈ ہونے کے باوجود بیٹسمین کو آؤٹ نہیں دیا گیا
- امریکا میں طوفانی بگولوں نے تباہی مچادی؛ ہلاکتیں
- دماغ دنیا میں سب سے پہلے کس جاندار میں وجود میں آیا
- دو گھنٹے تک فون کا استعمال نوجوانوں کے لیے مفید قرار
- صابن کی مدد سے عمارت کی جگہ تبدیل کرنے کی کوشش کامیاب
- کراچی؛ پیاز 200 روپے کلو تک پہنچ گئی،سبزیوں کے نرخ بھی آسمان پر، شہری پریشان
- کرک؛ گیس سے بھرے پلاسٹک بیگز میں آگ لگنے سے 8 بچے زخمی
- غزہ پراسرائیلی بمباری؛ مصر کے صدارتی الیکشن میں السیسی کا مستقبل داؤ پر
- ہزاروں برس قدیم نوادرات کوئٹہ سے اسلام آباد اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار
- غزہ پر سلامتی کونسل کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہیں، جنرل سیکرٹری اقوام متحدہ
- انڈر-19 ایشیاکپ؛ پاکستان نے بھارت کو شکست دیدی
- لیبیا کشتی حادثے میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- آرمی چیف امریکا کے دورے پر روانہ، افغانستان کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوگی
- کراچی: 7ماہ سے رشتہ ازدواج میں منسلک خاتون کا مبینہ طور پر قتل
- پی ایس ایل9؛ میچز کہاں ہوں گے! شائقین کرکٹ کیلئے بڑی خبر
گھروں کی فضا صاف کرنے والے ایئر فلٹرز غیر مؤثر قرار

ناروچ: ایئر فلٹر کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ہمارے گھر کی فضا کو صاف کرتا ہے لیکن ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ یہ آلہ ہوا کے سبب پھیلنے والے وائرس کے خطرات میں کمی نہیں لاتا۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کے محققین کے مطابق گھر کے اندرونی حصے کو انفیشکن سے پاک کرنے کے لیے بنائی جانے والی ٹیکنالوجیز حقیقت میں مؤثر نہیں ہیں۔
محققین کی ٹیم نے ماضی میں کیے جانے والے 32 مطالعوں کا جائزہ لیا جن میں ہوا صاف کرنے والی ٹیکنالوجیز کو اسکول یا نرسنگ جیسی جگہوں پر آزمایا گیا۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر جولی برینرڈ کی سربراہی میں کیے جانے والے مطالعے میں بتایا گیا کہ ان مشینوں میں نصب فلٹر سسٹمز لوگوں کو ہوا میں موجود تنفس اور پیٹ کے انفیکشن کے وائرس سے بچانے کے لیے کچھ نہیں کرتے۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری ہونے والی نیوز ریلیز میں ڈاکٹر جولی برینرڈ کا کہنا تھا کہ قصہ مختصر یہ کہ تحقیق میں ہوا صاف کرنے والی ٹیکنالوجیز کے حقیقی دنیا میں لوگوں کو بچانے کے متعلق کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے اور شواہد یہ بتاتے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجیز بیماریوں کو روکتی یا کم نہیں کرتیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج مایوس کن ہیں لیکن یہ بات اہم ہے کہ عوامی صحت کے حوالے سے فیصلہ سازی کرنے والوں کے سامنے مکمل تصویر آگئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔