اس حوالے سے کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ کمپٹیشن کَمِیشن آف پاکستان (سی سی پی) کی آٹو موبیل سیکٹر میں صارفین کے مُبینہ استحصال پرکی جانے والی انکوائری عدالتی حُکم اورہونڈا اٹلس کار(پاکستان) لمیٹڈ کی جانب سے تعاون نہ کرنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے
انکوائری میں پریمیم ادائیگیاں (اون مَنی)، گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر اور مُکمل یا جُزوی ادائیگی پر گاڑی کی بُکنگ کر لینے کے بعد گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے جیسے مسائل بھی زیرِغور ہیں۔
سی سی پی کی جانب سے 29 نومبر 2018 سے انکوائری کے آغاز کے بعد سے ہونڈا کمپنی سی سی پی کو معلومات کی فراہمی میں ناکام رہی ہے ۔
سی سی پی نے معلومات کی فراہمی کے سلسلے میں نومبر 2018 سے نومبر 2022 کے دوران ہونڈا کمپنی کو چھ خطوط جاری کئے لیکن کسی کا بھی تسلی بخش جواب وصول نہ ہو سکا۔
جنوری 2023 میں ہونڈا نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی جِس پر لاہور ہائی کورٹ نے کمپنی کوحکم امتناع جاری کر دیااور سی سی پی کو انکوائری جاری رکھنے کی ہدایت کی لیکن اِس مُعاملے پر فیصلہ دینے سے روک دیا ہے .
ادھر ہونڈا نے عدالتی حُکم کو نظر انداز کرتے ہوئے سی سی پی کو مزید معلومات دینے سے اِنکا ر کر دیاہے۔
سی سی پی نے کار مینوفیکچررز (ہونڈا ، ٹویوٹا، سوزوکی) کی جانب سے بُکنگ کرائی گئی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھانے کا عِلم ہونے کے بعد یہ انکوائری شروع کی تھی۔ بعد میں پرائم مِنسٹر پورٹل پر بھی ایسی مُتعدد شکایات موصول ہوئی تھیں۔
یہ معروف کارمینو فیکچررزکار ڈیلوری میں بھی تاخیر کر رہے تھے اور صارفین کی جانب سے گاڑی کی بُکنگ کے وقت مُکمل یا جُزوی ادائیگی کے باوجود بُک کرائی گئی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا رہے تھے۔
سی سی پی نے انکوائری کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے دوسرے کار مینوفیکچررز کو بھی انکوائری میں شامل کر لیاتھا۔
سی سی پی کی اِس انکوائری کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کارمینوفیکچررز کی جانب سے ایسا عمل کہیں کمپیٹیشن کو متاثر تو نہیں کر رہا۔لیکن اِس انکوائری کے نتائج کا انحصار لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے آنے والے مُمکنہ حتمی فیصلے پر ہے۔
دسمبر 2023کے پہلے ہفتے میں اس کیس کی سماعت متوقع ہے۔ یہ مُعاملہ ابھی بھی تحقیقات کے مراحل میں ہے اور سی سی پی کی جانب سے کسی بھی کمپنی کے خلاف کو ئی بھی ناموافق نتائج ظاہر نہیں کئے گئے اور نہ ہی کِسی تعصب سے کام لیا گیا ہے۔ اگر کِسی کے خلاف کوئی ناموافق فیصلہ آبھی جاتا ہے تو اُس کے پاس اپیل کے لئے کمپیٹیشن اپیلٹ ٹریبیونل اور سُپریم کورٹ جانے کے مواقع موجود ہیں ۔
سی سی پی کا کہنا ہے کہ ابھی حال ہی میں ایک کیس(ڈالڈا) میں سُپریم کورٹ نے سی سی پی کی انکوائری اور معلومات کے حصول کی پاورز کو برقرار رکھنے کی توثیق کی تھی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔