کپتانی کا سردرد پال کر اپنے سیاہ بال تیزی سے سفید نہیں کرنا چاہتا، سعید اجمل

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 25 مئ 2014
موجودہ دور میں بیٹسمین نت نئے اسٹروکس ایجاد کررہے ہیں، سعید اجمل۔ فوٹو: فائل

موجودہ دور میں بیٹسمین نت نئے اسٹروکس ایجاد کررہے ہیں، سعید اجمل۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاکستانی ٹیسٹ اسپنر سعید اجمل نے کہا ہے کہ کپتانی کا سردرد پال کر اپنے سیاہ بال تیزی سے سفید نہیں کرنا چاہتا، ذہنی آسودگی کے ساتھ اپنی کرکٹ سے لطف اندوز ہونے کو ترجیح دیتا ہوں۔

ایک برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں سعید اجمل نے کہا کہ کبھی ٹیم کی قیادت کے لئے فکر مند نہیں رہا، بغیر کسی اضافی دبائو کے ذہنی آسودگی کے ساتھ اپنی کرکٹ سے انجوائے کرنا چاہتا ہوں اور کپتانی اس کی اجازت نہیں دیتی، میں بطور کھلاڑی ہی خوش اور اسی وجہ سے فیلڈ میں ہمیشہ مسکراتا نظر آتا ہوں، قیادت کا سردرد پال کر اپنے سیاہ بال تیزی سے سفید نہیں کرنا چاہتا۔ محمد حفیظ کی طرف سے ٹوئنٹی20ٹیم کی کپتانی سے استعفے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں کسی کو اندازہ نہ تھا کہ آل رائونڈر وطن واپسی پر ایسا فیصلہ کرینگے، دراصل انھیں مایوسی تھی کہ ٹیم ان کی رہنمائی میں توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرسکی۔

خراب کارکردگی پر سخت تنقید کرنے والے سابق کرکٹرز کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ غلطیوں کی نشاندہی کرنا ان کا حق ہے لیکن ذاتی حملوں سے گریز کرنا چاہیے، وہ خود بھی جانتے ہیں کہ پاکستان کی عالمی سطح پر نمائندگی کا کیسا دبائو ہوتا ہے۔ سعید اجمل نے کہا کہ ووسٹر شائر کی طرف سے کھیلتے ہوئے بطور بولر اپنی کارکردگی میں نکھار لانے کا موقع مل رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ آئی سی سی کو بولرز خاص طور اسپنرز کی آسانی کے لئے بھی قوانین وضع کرنے چاہیں،موجودہ دور میں بیٹسمین نت نئے اسٹروکس ایجاد کررہے ہیں، سلو بولرز کے لئے رنز کا سیلاب روکنا مشکل ہوگیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔