یوراگوئے کے صدر اپنی آمدنی کا 90 فیصد حصہ غریبوں پرخرچ کرتے ہیں

ویب ڈیسک  پير 26 مئ 2014
یوراگوئے کے صدر سرکاری رہائش کے بجائے اپنے فارم ہاؤس پر رہتےہیں. فوٹو: فائل

یوراگوئے کے صدر سرکاری رہائش کے بجائے اپنے فارم ہاؤس پر رہتےہیں. فوٹو: فائل

مونٹی وہڈیو: لاطینی امریکی ملک یوراگوئے کےصدر جوزمجوکا کو ان کی سادگی اور گزر بسر کے انداز کی وجہ سے دنیا کا سب سے سادہ ترین صدر کہا جاتا ہے  یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی آمدنی کا 90 فیصد مستحقین کی امداد پر خرچ کرتے ہیں اور اب انہوں نے شام میں خانہ جنگی کے باعث یتیم ہونے والے 100 بچوں کو بھی اپنی کفالت میں لے لیا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یورا گوئے کے صدر موجوکا نے شام میں جنگ کے دوران یتیم ہونے والے 100 بچوں اور بچیوں کی کفالت کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر موجیکا کی ہدایت کے مطابق ہر یتیم بچے کے ساتھ اس کا ایک بالغ قریبی عزیز بھی یوا گوئے جائے گا جہاں ان تمام بچوں اور ان کے اقارب کو موسم گرما میں صدر کے زیر استعمال رہائش گاہ میں رکھا جائے گا۔

یوراگوئے کی خاتون اول کا کہنا ہے کہ صدر موجوکا نے پہلے یہ سوچا تھا کہ شامی بچوں کی کفالت کے بارے میں پارلیمنٹ سے اجازت لی جائے، مگر پھر انہوں نے خود ہی فیصلہ کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ شام کے یتیم بچوں کی کفالت کے فیصلے کا مقصد عالمی برادری کو شام کے مفلوک الحال بچوں کی فلاح کے لئے مٶثر اقدامات کرنے کی ترغیب دینا ہے۔

واضح رہے کہ یورا گوئے کے صدر خوسے موجوکا کو دنیا کا سب سے غریب سربراہ مملکت کہا جاتا ہے وہ اپنی آمدنی کا 90 فیصد ناداروں کی مدد پر خرچ کرتے ہیں جبکہ سرکاری رہائش کے بجائے اپنے فارم ہاس میں رہتے ہیں اور سیکیورٹی بھی اپنے ساتھ نہیں رکھتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔