فٹبال ورلڈ کپ کی تاریخ

 منگل 27 مئ 2014
1938’’جیتو یا مرو‘‘ آمر حکمران کی دھمکی رنگ لائی، اٹلی نے اعزاز کا دفاع کر لیا۔ فوٹو : فائل

1938’’جیتو یا مرو‘‘ آمر حکمران کی دھمکی رنگ لائی، اٹلی نے اعزاز کا دفاع کر لیا۔ فوٹو : فائل

آمر حکمران بینٹیو موسو لینی کی فائنل سے قبل ٹیم کو’’جیتو یا مرو‘‘ کی دھمکی کارگر رہی۔

اٹلی اعزاز کا دفاع کرنے والی پہلی ٹیم بن گئی، جنگ کے کنارے پر موجود یورپ نے اس مرتبہ میزبانی کیلئے فرانس کو چنا، آسٹریلیا غیر حاضر رہا، اسپین میں خانہ جنگی جاری تھی،ناک آؤٹ کی بنیاد پر کھیلے گئے ایونٹ میں16ممالک شریک ہوئے، جنوبی امریکی ممالک نے 1934میں اٹلی کو میزبانی دینے کے بعد فرانس کو منتخب کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے صرف ایک ملک برازیل کو ایونٹ میں بھیجا، ایشیا کی پہلی مرتبہ نمائندگی انڈونیشیا نے کی۔

اسے ایونٹ میں’’ڈچ ایسٹ انڈیز‘‘ کے نام سے شریک کیا گیا، سیمی فائنل میں برازیل کو2-1سے مات دینے والی اطالوی ٹیم نے فائنل میں ہنگری کو4-2سے قابو کر کے لگاتار دوسری مرتبہ ٹرافی اپنے قبضے میں کی، کپتان گیوسپی میزا اسٹار پلیئر ثابت ہوئے، برازیل کے’’بلیک ڈائمنڈ‘‘ لیونیڈاس ڈاسلوا8گولز کے ساتھ ایونٹ کے ٹاپ اسکورر بنے، پولینڈ کیخلاف6-5سے فتح میں ان کے4گول شامل رہے، اطالوی آمر موسولینی نے فائنل سے قبل کوچ ویٹاریو پوزو کو ٹیلی گرام بھیجا جس میں انھیں، ’’جیتو یا مرو‘‘ کی دھمکی دی گئی، خوش قسمتی سے اٹلی فتحیاب رہا، برازیل اور سابق چیکو سلواکیہ کا کوارٹر فائنل پُرتشدد ہوا جس میں2برازیلین اور ایک حریف پلیئرز کو میدان بدر کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔