- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
آئندہ مالی سال اقتصادی ترقی کا ہدف 5.1 فیصد مقرر کرنے کا امکان
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کا ہدف 5.1فیصد، مہنگائی کی شرح کا ہدف8 فیصد اور برآمدات کا ہدف 27ارب ڈالر مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے تاہم حتمی منظوری چند روز میں وزیراعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں دی جائے گی۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سالانہ منصوبہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سالانہ پلان کی منظوری دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 3.3 فیصد جبکہ صنعتی پیداوار میں اضافے کا ہدف6.8فیصد مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ خدمات کے شعبے میں ترقی کا ہدف 5.2فیصد رہنے کی توقع ہے۔
علاوہ ازیں بجلی کی پیداوار اور گیس کی تقسیم کا ہدف 5.5فیصد مقرر کیا جا رہا ہے، آئندہ مالی سال درآمدات کا تخمینہ 44ارب ڈالر سے زائد لگایا گیا ہے جبکہ قومی ترقیاتی بجٹ کا حجم 11کھرب 75ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، اجلاس میں وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 525ارب روپے اور صوبوں کے لیے 650 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی ہے، اس کے علاوہ کارپوریشنز خود سے 1کھرب 35 ارب روپے کی سرمایہ کاری کریں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاق کے لیے مختص کیے جانے والے ترقیاتی فنڈز میں 70 فیصد رقم انفرااسٹرکچر اور 25 فیصد سماجی شعبے کے لیے مختص ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔