- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
کراچی اسٹاک مارکیٹ، اتار چڑھاؤ کے بعد محدود تیزی، مزید 28 پوائنٹس ریکور
کراچی: نئے وفاقی بجٹ میں پبلک سیکٹرڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے 13 کھرب روپے مختص کرنے سے سیمنٹ کی کھپت بڑھنے، کے الیکٹرک کے ممکنہ بہتری مالیاتی نتائج کی توقعات کے علاوہ آئل اینڈ بینکنگ سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے کے باوجودکراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتار چڑھاؤ کے بعد ملے جلے رحجان سے دوچار رہی اور آل شیئر انڈیکس میں 45.67 پوائنٹس کی کمی کے باعث سرمایہ کاروں کے14 ارب78 کروڑ16 لاکھ93 ہزار140 روپے ڈوب گئے۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر64 لاکھ73 ہزار373 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے ایک موقع پر 155.41 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 29175پر پہنچ گیاتھا لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے17 لاکھ 5 ہزار 317 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے37 لاکھ98 ہزار93 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے9 لاکھ69 ہزار963 ڈالر کے انخلا نے مارکیٹ کو ملے جلے رحجان سے دوچار کردیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 27.73 پوائنٹس کے اضافے سے 29048.21 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 28.34 پوائنٹس کے اضافے سے 19896.24 اور کے ایم آئی30 انڈیکس165.58 پوائنٹس کے اضافے سے 46059.31 ہوگیا، کاروباری حجم 47.67 فیصد زائد رہا،16 کروڑ 37 لاکھ62 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 372 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں153 کے بھائو میں اضافہ، 197 کے دام میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔