- دلکش رنگوں والی روزیٹ نیبیولا کی تازہ تصویر جاری
- 50 ڈالر میں خریدی گئی سو سال پُرانی تصویر کی نیلامی لاکھوں ڈالر میں متوقع
- الزائمرز کی دوا میں اہم پیش رفت
- راولپنڈی؛ جائیداد کے تنازع پر گاڑیوں کے شوروم پر اندھا دھند فائرنگ، ویڈیو سامنے آگئی
- افغان اسپنر راشد خان بھی شادی کے بندھن میں بندھ گئے، تصاویر وائرل
- پاکستان میں کم خرچ فیول کا حامل ٹریکٹر متعارف
- لبنان پراسرائیل کےحملوں میں شدت؛ گزشتہ 20 گھنٹوں میں 37 افراد شہید
- پی آئی اے کے بولی دہندگان ملازمین کو فارغ ، پنشن نہیں دینگے
- تعلیمی اخراجات جی ڈی پی کا صرف 1.5فیصد، 4 فیصد تک لانے کی سفارش
- وکلا تنظیموں نے آئینی ترامیم مسترد کر دیں، کنونشن کا اعلان
- اقتصادی رابطہ کونسل، دفاعی منصوبوں کیلیے 45 ارب کی ضمنی گرانٹ منظور
- سپریم کورٹ، پی ٹی آئی نے پروسیجر کمیٹی کے اقدامات چیلنج کردیے
- فیصلے کے باوجود مجوزہ آئینی ترمیم پر غیر یقینی صورتحال برقرار
- اسرائیل کے جنوبی بیروت پر رات گئے حملے، ہدف حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ تھے
- ایران پر ممکنہ حملہ، اسرائیل سے مشاورت جاری، پینٹاگون
- پاکستان کی موجودہ پالیسیاں آئی ایم ایف پروگرام آخری بنا سکتی ہیں، نیتھن پورٹر
- ’’بعد از خدا بزرگ تُوئی قصّہ مختصر!‘‘
- شافع محشر ﷺ کی شفاعت کا حق دار کون ۔۔۔۔ !
- اللہ نے طاقت دی تو فلسطین جاکر اسے آزاد کرائیں گے، ایم کیو ایم رہنما
- سویڈن کی وزیرخارجہ پر پارلیمنٹ میں اسرائیل کی حمایت کے الزام میں ٹماٹروں کی برسات
پرتھ میں بیشتر خالی نشستوں نے بحث چھیڑ دی
کراچی: پرتھ میں بیشتر خالی نشستوں نے بحث چھیڑ دی جب کہ آئندہ ہوم ٹیسٹ سیزن کے برسبین میں آغاز کا مطالبہ ہونے لگا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے پہلے ٹیسٹ میں تماشائیوں کی تعداد خاصی کم ہے، 60 ہزار سے زائد افراد کی گنجائش والے آپٹس اسٹیڈیم کی بیشتر نشستیں خالی دکھائی دیتی ہیں، اس پر خوب تنقید کی جارہی ہے، سوشل میڈیا پر بحث بھی چھڑ چکی، کچھ نے کم تعداد کی وجہ میچ کے ورکنگ ڈے پر آغاز کو قرار دیا۔
بہت سے شائقین کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ سیزن کا آغاز برسبین سے ہونا چاہیے،پرتھ میں ایک بڑا میچ ہونے کے باوجود نشستوں کا خالی رہنا مایوس کن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عامر جمال، خرم شہزاد نے 71 سالہ پاکستانی ٹیسٹ تاریخ بدل ڈالی
دریں اثنا آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر پاکستان کے خلاف میچز کی صورت میں اپنی الوداعی سیریز کھیل رہے ہیں، انھوں نے پرتھ میں پہلی اننگز کے دوران شاندار سنچری بنائی تاہم دوسری باری میں صفر پر آؤٹ ہوگئے۔
مقابلے سے قبل سابق فاسٹ بولر مچل جونسن نے ریڈ بال کرکٹ میں بْری فارم کے حامل وارنر کی سلیکشن اور بال ٹیمپرنگ میں ملوث رہنے کے باوجود اسٹارز جیسی الوداعی سیریز پر شدید تنقید کی تھی، بہت سے سابق کرکٹرز جونسن کی بات سے اتفاق کرتے ہیں، جمعرات کو میچ کے ابتدائی روز وارنر کی سنچری کا شائقین کی جانب سے کوئی جشن نہیں منایا گیا تھا۔
سابق کرکٹر سائمن اوڈونل نے کہاکہ مجھے ایک سابق ساتھی نے میسج کیا کہ وارنر جب سنچری پر پہنچے تو کسی نے تالی تک نہیں بجائی، اوپنر کو دیار غیر اور خاص طور پر انگلینڈ و بھارت میں ریڈ بال کرکٹ میں زیادہ اچھا ریکارڈ نہ ہونے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا، کہا جارہا ہے کہ اگر بڑے حریفوں سے ڈرنے اور کمزور کو ڈرانے والے کھلاڑیوں کا کوئی ہال آف فیم ہوتا تو وارنر اس میں شامل ہونے والے پہلے پلیئر ہوتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔