قومی کرکٹرز کو سمر کیمپ کا ’’ثمر‘‘ ملنے لگا

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 28 مئ 2014
’’پریکٹس بہت ہوگئی اب کچھ کھا لیتے ہیں‘‘ نیٹ سیشن کے بعد پاکستانی کپتان مصباح الحق اور کیمپ کمانڈنٹ اکرم ریفریشمنٹ سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

’’پریکٹس بہت ہوگئی اب کچھ کھا لیتے ہیں‘‘ نیٹ سیشن کے بعد پاکستانی کپتان مصباح الحق اور کیمپ کمانڈنٹ اکرم ریفریشمنٹ سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

لاہور: قومی کرکٹرز کو سمر کیمپ کا ’’ثمر‘‘ ملنے لگا،سخت ٹریننگ کے فٹنس پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں،ابتدائی کورس کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد اب کرکٹ کے سبق پڑھائے جانے لگے۔

سوئنگ ماسٹر سرفراز نواز نے بولرز کو گُر سکھانے شروع کردیے،سابق پیسر نے یارکرز، بائونسرز اور کریزکا استعمال سمیت نو اور وائیڈ بال کو کنٹرول کرنے کی تکنیک سے آگاہ کیا، فاسٹ بولرز کا ہر 5 اوورز بعد فٹنس لیول بھی چیک کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے این سی اے ہیڈ کوچ محمد اکرم کے ورلڈ کپ 2015پلان پر عمل درآمد شروع کر دیا،پہلے مرحلے میں 40منتخب کرکٹرز کو سخت ٹریننگ کے ذریعے سپر فٹ بنانے کے پروگرام کا رواں ماہ آغاز ہوا، ابتدا میں ہلکی پھلکی ورزشوں کے بعد کھلاڑیوں کو 3 ہفتے تک اعصاب شکن مشقوں سے گزرنا پڑا، طویل اور مختصر فاصلے کی دوڑوں، ریلے ریس ، پیرا شوٹ باندھ کر دوڑنے اور سیڑھیاں چڑھنے کا عمل بار بار دہرا کر خون پسینہ ایک کرنے والے پلیئرز این سی اے جم میں ٹریننگ اور سوئمنگ بھی کرتے رہے۔

بعد ازاں طویل فیلڈنگ سیشنز بھی کیے گئے،کیمپ کی ابتدا میں خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ سخت گرمی میں کئی کھلاڑی خاص طور پر سینئرز حوصلہ ہار جائیں گے لیکن حیران کن طور پر کسی کے پائے استقامت میں لرزش نہ آئی،شاہد آفریدی نے بڑے واضح الفاظ میں ان فٹ ہونے کی اطلاعات مسترد کرتے ہوئے ٹریننگ کو اپنی پروفیشنل ذمہ داری قرار دیا، محمد اکرم نے مصباح الحق اور یونس خان کو ڈھلتی عمر کے باوجود کیمپ کے سپر فٹ کھلاڑیوں میں شمار کیا، بظاہر تمام کرکٹرز بھی ٹریننگ کو بوجھ سمجھنے کے بجائے اس کا لطف اٹھاتے نظر آئے، اس سے ان کی فٹنس میں بھی نمایاں بہتری دکھائی دے رہی ہے۔

پیر سے نیٹ پریکٹس کا بھی آغاز ہوگیا، دوسرے روز یہ سلسلہ عروج پر نظر آیا، سوئنگ ماسٹر سرفراز نواز نے بولرز کو گُر سکھانے شروع کردیے، قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق پیسر نے کہاکہ محمد اکرم بولنگ کوچ بھی رہے ہیں، ان کے ساتھ مل کر فاسٹ بولر پر خصوصی توجہ مرکوز رہے گی، یہ سلسلہ 5 روز تک جاری رکھوں گا،انھوں نے بتایا کہ سب سے پہلے پیسرز کو نو اور وائیڈ بال کنٹرول کرنے کی تدابیر بتائیں جس کے اچھے نتائج بھی نظر آئے،اس حوالے سے ایک ایک گیند پر نظر رکھی گئی۔

سرفراز نواز نے کہا کہ صورتحال اور حریف بیٹسمین کے مزاج کو سامنے رکھتے ہوئے بروقت یارکرز اور بائونسرز کا استعمال انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس کی بولرز کو خاصی مشق کرائی گئی،پیسر کیلیے کریز کے استعمال میں مہارت لازمی اورآج کی تیز کرکٹ میں اس کی بہت زیادہ ضرورت پڑتی ہے، وکٹ کے قریب توکبھی دور سے گیند پھینکنے کیلیے اپنا اینگل بھی درست رکھنا پڑتا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ بولرز میں سیکھنے کی لگن ہے اور وہ بہت جلد اہم باتوں کو سمجھ رہے ہیں،چند روز کی تربیت سے کارکردگی میں مزید نکھار آئے گا۔

سرفراز نواز نے کہا کہ فارغ وقت میں سمر کیمپ بورڈکا اچھا اقدام ہے،کرکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کے چیلنجز کیلیے تیار دکھائی دے رہے ہیں، کرکٹ میں فاسٹ بولرز کا سب سے زیادہ فٹ ہونا انتہائی ضروری ہے، مسائل ہوں تو کارکردگی میں تسلسل نہیں رہتا، کیمپ میں شریک ہر پیسرکا 5 اوورز بعد فٹنس لیول چیک کیا جارہا ہے، دیکھ رہے ہیں کہ پہلے اسپیل،10اوورز اور پھر15اوورز بعد کارکردگی میں کتنی کمی آئی، ہم ابتدا میں بہترین اور آخر میں بدترین بولنگ جیسی شکایات کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں، فٹنس کا مطلوبہ معیار حاصل ہوگیا تو جیتی بازی ہارنے کے صدمات میں واضح کمی آسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔