نامحرم مرد اور خواتین کے درمیان انٹر نیٹ پر بات چیت حرام ہے، سعودی عالم کا فتویٰ

ویب ڈیسک  جمعرات 29 مئ 2014
سوشل میڈیا شیطانی افکار و خیالات کو فروغ دینے کا ایک ذریعہ بن چکا ہے،  الشیخ عبداللہ المطلق  فوٹو: فائل

سوشل میڈیا شیطانی افکار و خیالات کو فروغ دینے کا ایک ذریعہ بن چکا ہے، الشیخ عبداللہ المطلق فوٹو: فائل

ریاض: سعودی عالم دین الشیخ عبداللہ المطلق نے اپنے فتویٰ میں کہا ہے کہ غیر محرم مردوں اور خواتین کے درمیان انٹرنیٹ چیٹنگ حرام ہے۔

عرب ویب سائیٹ میں شائع کردہ خبر کے مطابق سعودی عرب کے ممتاز عالم دین اور علماء کونسل کے رکن الشیخ عبداللہ المطلق نے اپنے فتویٰ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں سوشل میڈیا شیطانی افکار و خیالات کو فروغ دینے کا ایک ذریعہ بن چکا ہے۔ بعض اوقات مرد و زن چیٹنگ کے دوران غیر محرموں سے ایسی باتیں بھی کہہ بیٹھتے ہیں جنہیں وہ اور ان کا رب جانتا ہے۔ خاص طور پر خواتین کے ساتھ چیٹنگ کے دوران شیطان مردوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ اس لئے تمام مسلمانوں کو بالعموم اور مسلمان نوجوانوں کو بالخصوص اس کے استعمال میں احتیاط سے کام لینا چاہئے۔

الشیخ عبداللہ المطلق کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے کسی نامحرم مرد اور نامحرم خاتون کے درمیان تنہائی میں مُکالمہ غیر شرعی ہے۔ اس کے ذریعے نامحرم مرد و زن کے مابین چیٹنگ کے دوران شیطان انہیں گمراہ کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں وہ کسی غلط کام میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ وہ خاص طور پر خواتین کو ہدایت کرتے ہیں کہ وہ اجنبی اور نامحرم مردوں کے ساتھ انٹرنیٹ پر کسی بھی قسم کی بات چیت سے سختی سے گریز کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔