- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
دہری شہریت اور پاکستان کے مفادات
سینیٹ کی ایک قائمہ کمیٹی نے دہری شہریت کے معاملہ کو ملکی خود مختاری اور سلامتی کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے 18 گریڈ اور اس سے اوپر کے سرکاری ملازمین کی دہری شہریت سے متعلق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے نامکمل جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی اجلاس میں عدم شرکت کو پارلیمنٹ کی وقعت کم کرنے کی کوشش قرار دیا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی کی صدارت میں ہوا۔
اجلاس میں سینیٹر صغریٰ امام نے کہا کہ سیاستدانوں پر دہری شہریت کی پابندی ہے لیکن گریڈ 18 اور اوپر کے پاکستانی آفیسر کینیڈا، برطانیہ، امریکا میں لاکھوں ڈالر جمع کروا کر دہری شہریت حاصل کیے ہوئے ہیں۔ افواج پاکستان میں دہری شہریت پر پابندی ہے لیکن جوڈیشری اور سول سروس پر نہیں۔ ایڈیشنل سیکریٹری امجد محمود نے آگاہ کیا کہ یہ وزارت داخلہ کی ذمے داری ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرنیوالے افسروں نے رقم کرپشن سے جمع کی ہو گی لیکن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن تفصیلات حاصل کرنے میں ناکام ہے۔ اجلاس میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ نادرا میں سات اہم عہدوں پر امریکی شہریت کے حامل براجمان ہیں۔
ایڈیشنل سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے آگاہ کیا کہ سرکاری ملازمین کی کل تعداد پانچ لاکھ سے زائد ہے دہری شہریت کے سرکاری ملازمین چالیس ہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا۔ چیئرمین کمیٹی نے انکشاف کیا کہ نادرا نے کئی غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کیے اور یہ غیر ملکی اب پولیس اور حساس اداروں میں بھی ملازمت کر رہے ہیں‘ ایک افغان انٹیلی جنس کا ملازم بھی پاکستان کے حساس ادارے میں ملازم ہے۔ حساس ادارے کی رپورٹ ہے کہ سیکڑوں غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔
ہمارے حساس اداروں میں غیر ملکی حساس اداروں کے اہلکاروں کا ملازمت حاصل کر لینا نہایت تشویشناک ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ان معاملات کا نوٹس لینا چاہیے‘ پاکستان میں افغان مہاجرین کے بارے میں عرصے سے کہا جا رہا ہے کہ ان میں سے اچھی خاصی تعداد پاکستان کے شناختی کارڈ حاصل کر چکی ہے‘ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کو انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ پر ایسے افراد کا پتہ چلانا چاہیے اور غیر ملکیوں کو پاکستان سے نکالا جانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔