مئی میں دہشت گردوں نے167افراد قتل کر دیے، بم دھماکوں میں7شہری ہلاک

اسٹاف رپورٹر  اتوار 1 جون 2014
رینجرز اور پولیس گرفتاریاں ظاہر کرتی رہی،27 مئی کادن پرامن رہا،10مئی کوپولیس ٹریننگ سینٹرکے قریب80کلو وزنی بم ناکارہ بنایا گیا  فوٹو: فائل

رینجرز اور پولیس گرفتاریاں ظاہر کرتی رہی،27 مئی کادن پرامن رہا،10مئی کوپولیس ٹریننگ سینٹرکے قریب80کلو وزنی بم ناکارہ بنایا گیا فوٹو: فائل

کراچی: رینجرز اور پولیس کے ٹارگٹڈ آپریشن ، چھاپے اور محاصروں کے باوجود شہر میں ٹارگٹ کلنگ، اغوا کے بعد قتل کرکے لاشیں پھینکنے، بم دھماکوں اور دستی بم و کریکر حملوں کا سلسلہ ماہ مئی میں بھی جاری رہا۔

دہشت گرد  ٹارگٹ کلر شہر میں رینجرز اور پولیس کو اپنی موجودگی کا احساس دلاتے رہے اور مئی کے31 روز میں مجموعی طور پر 167 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، جن میں آرمی اور نیوی کے جوان ، پولیس افسر، اہلکاروں، ڈاکٹروں، وکیل، پرنسپل، خواتین، مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیدار اورکارکنان شامل ہیں، ایک جانب رینجرز اور پولیس ٹارگٹ کلرز اور کالعدم تنظیموں کے کارندوں سمیت دیگر جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاریاں پریس کانفرنسوں میں ظاہر کرتے رہے تو دوسری جانب ٹارگٹ کلر بھی شہریوں کو نشانہ بناتے رہے، اعداد و شمار کے مطابق یکم مئی کو شہر میں 4 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا،2 مئی کو 6 افراد ، 3 مئی کو 7 افراد جبکہ 4 مئی کو 4 افراد، 5 مئی کو4 افراد ، 6 مئی کو 10 افراد قتل کردیے گئے،7 مئی کو 4 افراد، 8 مئی کو 4 افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے۔

9 مئی کو 3 افراد، 10 مئی کو 7 افراد زندگی سے محروم کر دیئے گئے جبکہ اسی دن حب ریور روڈ پر سعید آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب سڑک کنارے رکھے 80 کلو وزنی بم کو ناکارہ بنایا گیا، 11 مئی کو 6 افراد، 12 مئی کو 4 افراد، 13 مئی کو جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر منظور میمن سمیت 7  افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیا، 14 مئی کو 2 افراد، 15 مئی کو ایک شخص، 16 مئی کو 4 افراد ، 17 مئی کو 2 افراد ، 18 مئی کو 3 افراد ، 19 مئی کو 13 افراد، 20 مئی کو 8 افراد زندگی سے محروم کر دیے گئے، 21 مئی کو 3 ، 22 مئی کو 3 جبکہ 23 مئی کو 6 افراد موت کے گھاٹ اتاردیے گئے۔

24 مئی کو 13، 25 مئی کو5 افراد، 26 مئی کو7 افراد  ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے تاہم 27 مئی پرامن رہا جس میں ٹارگٹ کلنگ کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، 28 مئی کو 6 افراد ، 29 مئی کو 5 ، 30 مئی کو 6 افراد جبکہ31 مئی کو 3 افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیا، ماہ مئی میں کیماڑی آئل ٹرمینل کے قریب آئل ٹینکر میں 3 بم دھماکے ہوئے، نارتھ ناظم آباد بلاک بی میں رینجرز ہیڈکوارٹرز کے قریب موٹر سائیکل بم دھماکا ہوا جس میں خاتون اور باپ بیٹے سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے ۔

پیر آباد میں امام بارگاہ کے قریب دستی بم حملہ کیا گیا اور لوگوں کے جمع ہونے پر وہاں نصب بم دھماکا ہوا جس میں کمسن لڑکا جاں بحق جبکہ 15 افراد زخمی ہوگئے 31 مئی کو اتحاد ٹاؤن محمد خان پولیس چوکی کے قریب گدھا گاڑی میں نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا، 20 مئی کو میمن گوٹھ میں قائم پٹاخے بنانے کی فیکٹری میں خوفناک دھماکے سے 6 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے، گزشتہ ماہ شہر کے مختلف علاقوں میں بھتہ خوروں اور دہشت گردوں کی جانب سے ڈیڑھ درجن سے زائد دستی بموں اور کریکر کے حملے کیے گئے جس میں30 سے زائد افراد زخمی ہوئے، شہر میں بدامنی کی صورتحال پر شہریوں کا کہنا ہے رینجرز اور پولیس کی اسنیپ چیکنگ ، چھاپے ، ٹارگٹڈ آپریشن اور محاصروں کے باوجود ٹارگٹ کلنگ، تشدد اور فائرنگ سے ہلاک کیے جانے والے افراد کی لاشیں ملنا ایک سوالیہ نشان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔