2010 فٹ بال ورلڈ کپ میں میچ فکسنگ دھاندلیاں منظرعام پر آگئیں

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  پير 2 جون 2014
فیفا کی خفیہ رپورٹ میں برازیل ایونٹ پر عدم تحفظ کے خدشات ظاہر کردیے گئے۔ فوٹو: فائل

فیفا کی خفیہ رپورٹ میں برازیل ایونٹ پر عدم تحفظ کے خدشات ظاہر کردیے گئے۔ فوٹو: فائل

نیو یارک: تحقیقات سے 2010 ورلڈ کپ میں میچ فکسنگ دھاندلیاں منظر عام پر آگئیں، فیفا کی ایک خفیہ رپورٹ میں رواں برس کے میگا ایونٹ میں میچ فکسنگ پر عدم تحفظ کے خدشات ظاہر کردیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کی ایک خفیہ رپورٹ میں برازیل میں شروع ہونیوالے عالمی فٹبال ایونٹ سے صرف 12 دن قبل ورلڈ کپ میں میچ فکسنگ پر عدم تحفظ کے خدشات ظاہر کردیے ہیں۔ اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ نے جنوبی افریقہ میں 2010 ورلڈ کپ میں ہونیوالے واقعات پر فیفا کی 44 صفحات پر مشتمل اندرونی رپورٹ اور دیگر متعلقہ دستاویز حاصل کرلی ہیں جن میں نتائج پر اثر ڈالنے والے جواریوں اور ریفری کی ایمانداری کے مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔

اخبار نے اپنی ویب سائٹ پر جنوبی افریقہ ، انگلینڈ ، ملائیشیا ، سنگاپور اور فن لینڈ کے آفیشلز ، ریفریز ، سٹہ بازوں اور دیگر افراد سے ایسے مسائل پر انٹرویو کیے ہیں جو فیفا کو درپیش ہونگے، جس سے اسے رواں برس کے ورلڈ کپ سے اسپانسر معاہدوں، ٹیلی ویژن حقوق اور ٹکٹوں کی فروخت سے 4 ملین ڈالر کی آمدنی حاصل ہونے کی توقع ہے ۔ ’ٹائمز‘ کے مطابق میچ میں دھاندلیاں کرنیوالے بیٹنگ سنڈیکیٹ جس کے ریفریزنے ایک میچ آفیشل کی جانب سے فکسنگ کو روکنے پر قتل کی دھمکیوں کے باوجود نمائشی میچز فکسڈ کیے تھے۔

اخبار نے فیفا کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ مجموعی طور پر میچ فکس کرنیوالوں نے جنوبی افریقہ میں2010 ورلڈ کپ سے قبل کم از کم پانچ یا اس سے زیادہ میچز میں دھاندلی کی تھی ، ان کا ہدف امریکا، آسٹریلیا میچ سمیت 15 گیمزتھے، رواں برس کے ورلڈ کپ کیلیے اسی طرح کے وارم اپ نمائشی میچز رواں ہفتے جن میں کچھ امریکا میں کھیلے جارہے ہیں، فیفا کے ایک ترجمان نے ’ٹائمز‘ کو بتایا ہے کہ 2010 ورلڈ کپ کی سرگرمیوں کی تحقیقات جاری لیکن اس کے باوجود کوئی بھی سزا یا پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔