- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
حکومت رواں مالی سال مقرر کردہ معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد: حکومت نے رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے جاری کردیا جس کے مطابق ملک میں مہنگائی اور بیرونی قرضوں میں اضافہ ہوا جب کہ معاشی ترقی کا ہدف جو 4.4 فیصد مقرر گیا تھا اس کی شرح بھی 4.1 فیصد رہی۔
اسلام آباد میں قومی اقتصادی سروے برائے 14-2013 پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے رواں مالی سال معاشی ترقی کا ہدف 4.4 فیصد مقرر کررکھا تھا تاہم اس کی شرح 4.1 فیصد رہی لیکن یہ بات باعث اطمینان ہے کہ 6 سال بعد ملک کی معاشی ترقی کی شرح 4 فیصد سے زائد رہی اور ہرسال معاشی ترقی کی شرح میں ایک فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ فی کس آمدن1339سےبڑھ کر1386ڈالرہوگئی۔ ملک میں مہنگائی شرح 8.7 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیے میں 7.8 فیصد تھی۔ ملک میں 14 بڑی صنعتوں کی اشیا کی قیمتیں کم ہوئیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران صنعتی ترقی 5.84 فیصد رہی، تھوک اور خوردہ تجارت میں 5.18 فیصد اضافہ ہوا، اس کے علاوہ زراعت کا شعبے نے 2.12 فیصد کی شرح سے ترقی کی جو کہ مالی سال برائے 13-2012 میں 2.88 فیصد تھی۔ ملک میں رواں سیزن میں گندم کی پیداوار25.29 ملین ٹن، چاول کی پیداوار68لاکھ ٹن رہی جبکہ کپاس اور دالوں کی پیداوار کم رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں برس جولائی تا اپریل کے دوران برآمدات کا حجم گزشتہ برس کے مقابلے میں 2.4 فیصد اضافہ ہواْ۔ خدمات کے شعبےمیں ترقی کی شرح 4.29 فیصد رہی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر 19 فیصد اضافے سے 12.9 ارب ڈالر رہے۔ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے۔ 21 مئی 2014 تک زرمبادلہ ذخائر 13.63 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔ سرمایہ کاری کا حجم 3 ہزار 554 ارب روپےرہا۔ تیل و گیس کے شعبے میں 40 کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران محصولات کی وصولی ایک ہزار 955 ارب روپے رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی دورانئے کے مقابلے میں 16.4 فیصد زیادہ رہا۔ آمدنی کا تناسب مجموعی قومی پیداوار کا 9.8 فیصد جبکہ اخراجات 12.9فیصد رہے، رواں مالی سال بجٹ خسارہ 6 فیصد سے کم رہنےکی توقع ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔