ملیر جیل میں قائم قیدیوں کا اسپتال مسائل کا گڑھ بن گیا

اسٹاف رپورٹر  منگل 3 جون 2014
ڈاکٹروں اورعملے کی کمی،وہیل چیئر بھی نہیں،ججز نے اسپتال کا دورہ کیا۔ فوٹو: فائل

ڈاکٹروں اورعملے کی کمی،وہیل چیئر بھی نہیں،ججز نے اسپتال کا دورہ کیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں قیدی مریضوں کے لیے قائم اسپتال مسائل کا گڑھ بن گیا ، ڈاکٹروں اورطبی عملے کی کمی ہے، پولیس مقابلہ و دیگر جرائم میں شدید زخمی ہونے والے قیدیوں کیلیے وہیل چیئر دستیاب نہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر محمد یامین نے جوڈیشل مجسٹریٹس حسن علی کلوڑ، محمد علی میمن، عبدالشکور کلہوڑو، نادرخان بڑدی، پی ایس ٹوڈی جے ملیر زبیر بن محمود ، سائبان انٹرنیشنل ویلفیئرآرگنائزیشن کے جنرل سیکریٹری حیدر علی حیدرکے ہمراہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر کا اچانک دورہ کیا، جیل میں پابند سلاسل قیدیوں کے مسائل سنے ، اس موقع پر فاضل ججز نے جیل میں قائم اسپتال کا دورہ کیا، اسپتال کے میڈیکل افسرڈاکٹر سجاد راہموں نے قیدی مریضوں کے امراض کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ قیدیوں میں ہپٹاٹائٹیس کے مرض میں  اضافہ ہورہا ہے۔

ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کی کمی کے باعث طبی سہولت کی فراہمی میں دشواری کا سامنا ہے ، متعدد بار اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا لیکن تاحال کوئی سنوائی نہیں ہوئی ، پولیس مقابلہ ، اقدام قتل اور دیگر مقدمات میں زخمی ملزمان کی دیکھ بھال کے لیے وہیل چیئر دستیاب نہیں ہے جنھیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، فاضل ججز کو بتایا گیا کہ قیدیوں کی سیکیورٹی  کا کوئی انتظام نہیں ہے جس کے باعث مریضوں کو شہر کے اسپتالوں میں داخل نہ کرنے کی وجوہات سے قیدیوں کی اموات اور امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔

بعدازاں فاضل ججز نے بیرکوں کو دورہ کیا ، قیدیوں کے مسائل سنے ،قیدیوں نے مقدمات کے التوا کی شکایات کی ، متعدد قیدیوں نے مقدمات جلد نمٹانے کیلیے درخواستیں دیں، سزا یافتہ7  قیدیوں کی سزا پوری ہوچکی تھی، جرمانے کی رقم کی عدم ادائیگی کے باعث جیل میں پابند سلاسل تھے، قید یوں نے رہائی کی استدعا کی تھی ، اس موقع پر قیدیوں کے جرمانے کی رقم اور سفری اخراجات سائبان کے چیئرمین حق نواز اختر کی جانب سے جرمانے کی رقم ادا کی گئی، عدالتوں نے مذکورہ تمام قیدیوں کو فوری رہا کردیا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔