- شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار
- شین وارن کی 20.7 ملین ڈالر کی وصیت سامنے آگئی
- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- ’’میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں‘‘، محمد رضوان
- استعفوں کی منظوری معطل؛ 43 پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ پہنچنے کی ہدایت
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو حادثہ
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
- وفاق کا الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کیلئے اضافی گرانٹ دینے سے انکار
- پنجاب میں پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
- کراچی میں کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم مانسہرہ سے گرفتار
- سال کے پہلے ماہ میں 7 ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں رپورٹ
- کراچی میں دو علیحدہ علاقوں سے انسانی دھڑ اور بازو برآمد
- جی ایچ کیو نے انتخابات کیلیے فوج، رینجرز اور ایف سی دینے سے معذرت کرلی
- تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجا ریاض کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی
- مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نئی درخواست دائر
وفاقی حکومت کا پیپلزپارٹی سے ورکنگ ریلیشن شپ برقرار رکھنے کا فیصلہ

پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے مسلم لیگ ن کو واجبات کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔ فوٹو؛ فائل
کراچی: پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت اور حکومت سندھ کی جانب سے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کو پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام سے خارج کرنے اور کراچی آپریشن کے فنڈز جاری نہ کرنے پر تحفظات سامنے آنے کے بعد وزیرا عظم نے اس معاملے کے حل کے لیے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو اہم ٹاسک دے دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے رابطہ کریں اور ترقیاتی منصوبوں ،کراچی آپریشن کے اخراجات، بجلی کے واجبات کی مد میں بقایا جات کے اور دیگر امورکو فوری طور پر قانون کے مطابق حل کریں اور ان مسائل کا جلد از جلد حل نکالا جائے۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے تحفظات سامنے آنے کے بعد وفاقی حلقوں میں اس معاملے پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت پیپلزپارٹی کے ساتھ اپنے ورکنگ ریلیشن شپ کو برقرار رکھے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔