زیریں سندھ، طویل لوڈ شیڈنگ،شہریوں کے مظاہرے، کھپرو میں ہڑتال

ٹنڈو آدم اور شاہ پور چاکر میں 18 گھنٹے بجلی بند رہنے کے باعث کاروبار زندگی مفلوج، پانی کی بھی شدید قلت ہوگئی
.
فوٹو: ایکسپریس/فائل

ٹنڈو آدم اور شاہ پور چاکر میں 18 گھنٹے بجلی بند رہنے کے باعث کاروبار زندگی مفلوج، پانی کی بھی شدید قلت ہوگئی . فوٹو: ایکسپریس/فائل

زیریں سندھ: زیریں سندھ میں شدید گرمی میں بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا دو بھر کردیا۔

شہریوں کے مظاہرے و دھرنے، کھپرو میں طویل دورانیے کی بجلی بندش کیخلاف ہڑتال۔ تفصیلات کے مطابق  ٹنڈو آدم میں بجلی کی غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ میں بے پناہ اضافہ کردیا گیا ہے، شہر اور سیکڑوں دیہات میں روزانہ شیڈول کے علاوہ 6 سے 8 گھنٹے زائد لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، شدید گرمی میں طویل بجلی بندش کے باعث شہریوں کا جینا محال ہو گیا، دوسری جانب آلودہ پانی پینے سے گیسٹرو اور جلدی بیماریاں پھیل رہی ہیں، شہریوں نے شدید احتجاج کیا اور واپڈا حکام سے مطالبہ کیا کہ حیسکو کے عوام دشمن افسران کیخلاف کارروائی کی جائے۔

کھپرو میں 12 تا 16 گھنٹے بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری ایکشن کمیٹی کی اپیل پر شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ تمام تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رہے، مشتعل نوجوان موٹر سائیکلوں پر شہر کا گشت کرتے رہے۔ یوسف سموں اور کرامت قائمخانی کی قیادت میں شہید چوک پر احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا۔ مشتعل نوجوانوں نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی۔ تھانیدار اسلم جمالی نے مذاکرات کی کوشش کی تاہم مظاہرین نے انکار کردیا۔ بعدازاں مظاہرین نے کھپرو گرڈ اسٹیشن کے سامنے دھرنا دیا اور گرڈ اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی جو پولیس نے ناکام بنادی۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی اور لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں وہاںبھگدڑ مچ گئی اور درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے۔

مظاہرین 3 گھنٹے تک دھرنا دینے کے بعد منتشر ہوگئے۔ دریں اثنا شہریوں کی جانب سے دوسرے روز بھی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کے بعد ایس ڈی او ملک غلام نبی نے 12 تا 16 گھنٹے کی بجائے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا اعلان کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد شروع کردیا۔ ادھر شاہ پور چاکر اور نواح  میں گرمی کی لہر جاری ہے جبکہ  حیسکو نے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 سے 18 گھنٹے کر دیا ہے۔

جس کے باعث زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، بجلی سے چلنے والے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جس کے باعث مزدوروں کو بیروزگاری کا سامنا ہے ۔ شہر میں برف کی شدید قلت ہے ، شہری ٹھنڈے پانی کو بھی ترس گئے، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی فراہمی بھی بند ہے ۔  ہر 2 گھنٹے بعد 3 گھنٹے بجلی بند کردی جاتی ہے جس سے گھروں میں چھوٹے بچے، بزرگ، مریض کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔