’’سلو پوائزن‘‘ کو بے اثر بنانے کیلیے کوششیں شروع

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 4 جون 2014
محمد عرفان بھرپور فٹ اور مکمل ردھم میں دکھائی دینے لگے،ورلڈکپ میں ٹیم کو فتح دلانے کا عزم ظاہر کر دیا،پیسرابتدا میں ٹیسٹ کا اضافی بوجھ اٹھانے سے گریزاں۔ فوٹو اے ایف پی/فائل

محمد عرفان بھرپور فٹ اور مکمل ردھم میں دکھائی دینے لگے،ورلڈکپ میں ٹیم کو فتح دلانے کا عزم ظاہر کر دیا،پیسرابتدا میں ٹیسٹ کا اضافی بوجھ اٹھانے سے گریزاں۔ فوٹو اے ایف پی/فائل

لاہور: ’’سلو پوائزن‘‘کو بے اثر بنانے کیلیے کوششیں شروع کر دی گئیں، قومی کرکٹ کیمپ میں اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے بیٹسمینوں کو اسپنرز کا سامنا کرنے کے گُر بتانا شروع کردیے۔

دوسری جانب فاسٹ بولر محمد عرفان بھرپور فٹ اور مکمل ردھم میں دکھائی دے رہے ہیں، انھوں نے ورلڈکپ میں ٹیم کو فتح دلانے کا عزم ظاہر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق  لاہور میں جاری کیمپ اختتامی مراحل میں داخل ہو گیا، بدھ کو پہلے سیشن میں نیٹ پریکٹس جبکہ شام کو ٹریننگ کا سلسلہ جاری رہے گا، جمعرات کی صبح فٹبال میچ کے ساتھ ہی ایک ماہ پر محیط سمر کیمپ اختتام کو پہنچے گا۔گذشتہ روزبولنگ کوچ مشتاق احمد نے قذافی اسٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس کا باریک بینی سے جائزہ لیا،انھوں نے عبدالرحمان، یاسرشاہ،رضا حسن اور ذوالفقار بابر کو کریز کے استعمال اور بولنگ میں ورائٹی لانے کے طریقوں سے آگاہ کیا،اس کے ساتھ بیٹسمینوں کی خامیاں بھی ان کی نظر سے اوجھل نہ رہیں۔

مشتاق احمد ہر بیٹسمین کی سلو بولنگ پر تکنیک کا جائزہ لیتے ہوئے اس میں بہتری لانے کے گُر بتاتے رہے،اسد شفیق کو تسلسل کے ساتھ لیگ اسپن کا سامنا کراتے ہوئے مشق کرائی گئی،دیگر کرکٹرز کو بھی انھوں نے انفرادی توجہ دیتے ہوئے نہ صرف خامیوں سے آگاہ کیا بلکہ ان پر قابو پانے کے نسخے بھی بتائے۔اس دوران کمانڈنٹ محمد اکرم،سلیکشن کمیٹی کے سربراہ معین خان اور دیگر سلیکٹرز بھی بڑی دلچسپی سے مشتاق احمد کو اپنا تجربہ کھلاڑیوں کو منتقل کرتے دیکھتے رہے، انھوں نے بھی کرکٹرز کی رہنمائی کی۔ دریں اثنا فاسٹ بولر محمد عرفان بھی کیمپ میں بھرپور ٹریننگ کر رہے ہیں، وہ خاصے فٹ دکھائی دینے لگے اور انھوں نے ورلڈ کپ 2015 پر نگاہیں مرکوز کرلی ہیں۔

عرفان گزشتہ سال نومبر میں جنوبی افریقہ کیخلاف دوسرے ٹوئنٹی 20میچ کے دوران کولہے کی انجری کا شکار ہوگئے تھے، مکمل فٹنس حاصل کرنے سے قبل ہی قومی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں شرکت نے طویل القامت پیسر کے مسائل میں اضافہ کردیا، وہ ان دنوں بحالی کے عمل سے گزرتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کیلیے کوشاں ہیں۔ قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عرفان نے کہا کہ سمر کیمپ کے ابتدائی دنوں میں سخت ٹریننگ سے تھکاوٹ محسوس ہوتی تھی لیکن بعد ازاں آسانی پیدا ہوتی گئی اور مختلف مشقوں سے لطف اندوز ہوئے، نیٹ پر بولنگ بھی بہتر بنانے کا موقع ملا، انھوں نے کہا کہ روزانہ 30،30 منٹ کے 2سیشنز کرتے ہوئے خود کو 100فیصد فٹ محسوس کررہا ہوں، موقع دیا گیا تو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں گا۔

عرفان نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کے بعد ابتدا میں ٹیسٹ کا اضافی بوجھ اٹھانے کے بجائے ٹوئنٹی20 اور ون ڈے کرکٹ سے آغاز کروں گا، تاہم کس فارمیٹ میں اور کب میدان میں اتارنا ہے اس کا حتمی فیصلہ ڈاکٹر، ٹرینر اور سلیکٹرز کریں گے، انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ملک کی نمائندگی کسی بھی کھلاڑی کا خواب ہوتی ہے،اگر سو فیصد فٹنس برقرار رہی تو آسٹریلیا و نیوزی لینڈ کی بائونسی پچز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کو اکیلا میچ جتوا سکتا ہوں۔عرفان نے کہا کہ دورئہ سری لنکا کیلیے اسکواڈ میں شمولیت کا فیصلہ سلیکٹرز کرینگے تاہم میری کوشش ہوگی کہ اچھی پرفارمنس سے اپنا انتخاب درست ثابت کروں۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ فٹنس مسائل سے بچائو کیلیے بولنگ ایکشن میں کوئی تبدیلی کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی،صرف ٹریننگ زیادہ کررہا ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔