پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی جنگ میں ہماری مقبولیت کم ہوئی شہباز شریف
دوبارہ موقع ملا تو پاکستان کے برے دن بدلنے میں دن رات ایک کردیں گے، ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی جنگ میں ہماری مقبولیت کم ہوئی۔
ڈیجیٹل میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد سے گفتگو میں سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے قوم کی تقدیر کا فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں جانے سے ہماری مقبولیت کم نہیں ہوئی، حکومت میں آکر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی خاطر جو ہم نے جہاد کیا، جنگ لڑی، اس سے یقینا ہماری مقبولیت میں کمی ہوئی، اور اگر میں یہ بات نہیں کہوں گا تو یہ حقائق سے آنکھیں چرانے کے مترادف ہے، مگر آج آپ نے خود دیکھا ہے کہ جو تازہ ترین جتنے بھی سروے ہوئے ہیں، ان میں الحمدللہ ن لیگ نواز شریف کی قیادت میں دوبارہ تیزی سے مقبولیت حاصل کررہی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں دوبارہ موقع ملا تو نواز شریف پاکستان کے برے دن بدلنے میں دن رات ایک کردیں گے، ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا اور نہ ہی کسی کو سیاسی بنیاد پر کبھی کوئی نقصان پہنچایا گیا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو معاشی، معاشرتی اور خارجی چیلنجز کا سامنا ہے۔ قیام پاکستان کے خواب ابھی تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے۔ حالات کو درست سمت کی جانب موڑا جائے تو نقصان کا ازالہ ہوگا۔ہم نے ماضی میں بھی زراعت کے میدان میں انقلابی قدم اٹھائے، نوجوان نسل کو کلاشنکوف نہیں بلکہ ان کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ دیے گئے ۔ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اسکیموں کے تحت ملازمتوں کے مواقع دیے گئے۔
2013 سے 2018 تک کا دور سب کے سامنے ہے۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ سب نے دیکھا۔ آر ٹی ایس بٹھانے کے باوجود بھی ہم جیت چکے تھے، مگر پھر سب کو یاد ہوگا کہ رات کو ٹھپے لگائے گئے اور جیت کو شکست میں بدلنے کی بڑی ایک شرمناک سازش کی گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج جو سب لوگ کہہ رہے ہیں ، اس پر میں کہوں گا کہ یہ سب کچھ ہم نے نہیں کیا، یہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے فیصلے ہیں۔ سپریم کورٹ کی سماعتیں براہ راست نشر ہوئی ہیں، جس نے پوری قوم نے دیکھا ہے کہ ان سے جو سوالات کیے گئے، اس کے ان کے پاس نہ کوئی ثبوت تھے نہ دستاویزات۔ ایسی بے شمار چیزیں ہیں۔ الیکشن کمیشن کا پورا ایک نظام ہے۔
ووٹ کو عزت دو سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہم اپنے وعدے کے مطابق ایک بار پھر اقتدار میں آکر 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کریں گے اور ماضی میں بھی ہم نے یہی کچھ کیا تھا، جس سے بہتری آئی تھی۔ یہ سب کچھ عوام کی توقعات پوری کرنے سے ہوتا ہے، اور اسی کوووٹ کو عزت دو کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا ہوتا تو میں نے تو جیلیں بھی کاٹیں، پابندیاں اٹھائیں، نیب کے عقوبت خانے میں بند رہے، اپنے بھائی کے ساتھ جیلوں میں گیا، ہتھکڑیاں لگیں، بکتر بند گاڑیوں میں لائے گئے، کیا یہ سب اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا ہونے سے ہوتا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پنجاب میں بہت اچھا نظام بنا دیا تھا، کرپشن ختم ہو گئی تھی، سرکاری محکموں میں عوام کے کام جلدی ہو جاتے تھے، مگر پھر بدقسمتی سے ایک صاحب آئے اور انہوں نے اس سب کو گالی گلوچ میں بدلنے کی کوشش کی، نوجوان نسل کو بہکانے کے تباہ کن اثرات آج ہمارے سامنے ہیں۔ ہم اقتدار میں آکر پبلک ٹرانسپورٹ میں انقلاب لائیں گے جیسا کہ مسلم لیگ ن نے ماضی میں کیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہماری پارٹی، کارکنوں، رہنماؤں اور اقارب نے جو مشکلات اور قربانیاں برداشت کی ہیں، اس کے بدلے میں ہم صرف یہ ہی چاہتے ہیں کہ انتخابات شفاف ہوں اور ملک کی ترقی کا پہیہ تیزی سے گھومے، تاکہ عوام کی مشکلات دور ہوں،قائداعظم کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے سب مل کر شبانہ روز کاوشیں کرنا ہوں گی۔