امریکا ایک ماہ میں چوتھا بھارتی طالب علم پُراسرار طور پر ہلاک

امریکا میں اس وقت 3 لاکھ سے زائد بھارتی طالب علم موجود ہیں


ویب ڈیسک February 02, 2024
امریکا میں یکے بعد دیگرے 4 بھارتی طلبا کی ہلاکت پر والدین پریشان، فوٹو: فائل

امریکا میں ایک اور بھارتی طالب علم پُراسرار طور پر اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پایا گیا اس طرح ایک ماہ میں 4 بھارتی طلبا ہلاک ہوچکے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاستی اوہائیو کے لِنڈر اسکول آف بزنس میں زیر تعلیم بھارتی طالب علم 19 سالہ شریاس ریڈی بینیگر کی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔

نیویارک پولیس نے بتایا کہ مقتول کے والدین بھارتی شہد حیدرآباد میں مقیم ہیں۔ تفتیشی عمل جاری ہے۔ تاحال اس واقعے میں نسل پرستی یا نفرت انگیزی کے شواہد نہیں ملے۔

پولیس تاحال مجرم کا سراغ لگانے اور قتل کی وجہ کا تعین کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر امریکی وزارت خارجہ سے بھی رابطہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ امریکا میں رواں برس چوتھے اور ایک ہفتے میں تیسرے بھارتی طالب علم کی ہلاکت کا واقعہ ہے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں پرڈیو یونیورسٹی کا بھارتی طالب علم انیل اچاریہ مردہ پایا گیا تھا۔ طالب علم کی والدہ نے اتوار کو اپنے بیٹے کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی اور پیر کو یونیورسٹی کیمپس سے لاش ملی۔

اسی طرح ایک اور واقعے میں ہریانہ کے رہنے والے وویک سینی کو امریکی ریاست جارجیا میں 16 جنوری کو ایک بے گھر شخص نے ہتھوڑے مار مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

وویک سینی نے بے گھر شخص جولین فالکنر کو پناہ دے رکھی تھی اور وقتاً فوقتاً اسے چپس، پانی دیتا رہتا تھا۔ سرد موسم سے بچنے کے لیے ایک جیکٹ بھی دے رکھی تھی۔

تاہم قتل والے روز اس نے بے گھر شخص کو کو مفت کھانا دینے سے انکار کر دیا جس پر اس نے طیش میں آکر طالب علم کو 50 بار ہتھوڑے مار کر قتل کردیا۔

اسی طرح ایک اور بھارتی طالب علم اکول دھون گزشتہ ماہ جنوری میں یونیورسٹی آف الینوائے اربانا کے باہر مردہ پایا گیا تھا۔ 18 سالہ نوجوان کے پوسٹ مارٹم کے مطابق اُس کی موت ہائپوتھرمیا سے ہوئی تھی۔

تاہم اکول دھون کے والدین نے شکایت درج کرائی کہ عجیب بات ہے ایک بچہ یونی ورسٹی سے صرف ایک منٹ کے فاصلے پر وہیں بیٹھا بیٹھا منجمد ہوکر مر جائے۔

یاد رہے کہ امریکا میں 30 لاکھ سے زائد بھارتی طلبا موجود ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی تناؤ، تنہائی اور نشہ آور اشیاء کا استعمال بہت سے واقعات میں جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں