مودی حکومت آتے ہی انتہا پسند ہندو آپے سے باہر؛ مسلمان آئی ٹی پروفیشنل کو مار مار کر شہید کردیا

ویب ڈیسک  بدھ 4 جون 2014
شیخ محسن کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

شیخ محسن کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

پونے: مودی حکومت آتے ہی جہاں انتہا پسند ہندو  بھارت میں سینہ چوڑا کرکے چل رہے ہیں وہیں اپنی مسلمانوں سے ازلی دشمنی میں بھی اتنے آگے چلے گئے ہیں کہ مسلمان آئی ٹی پروفیشنل کو  صرف ایک تصویر کا بہانہ بنا کر مار مار کر شہید کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ریاست مہاراشٹرا کے شہر ہدپسار کی بنکار کالونی کے 28 سالہ رہائشی شیخ محسن صادق نے ہندوؤں کے دیوتا ’’شیوا جی‘‘ اور ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کے آنجہانی سربراہ بال ٹھاکرے کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ڈالی جس پر احتجاج شروع ہوگیا اور انتہا پسند تنظیم ہندو راشٹرا سینا کے  کارندوں نے موقع پاکر شیخ محسن پر حملہ کرکے لاٹھیوں کے وار سے شدید زخمی کردیا، شیخ محسن کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شیخ محسن پر حملہ کرنے والے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان سے تحقیقات جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔