بچوں میں رفع حاجت کی تربیت
خیال نہ کیا جائے تو مسئلہ بڑھ بھی سکتا ہے
ننھے منے بچے جو ابھی ماحول کا ادراک کر رہے ہوتے ہیں، وہ دھیرے دھیرے سلیقے سیکھتے جاتے ہیں۔
یہ کام بتدریج ہوتا ہے، ایسے ہی انھیں صفائی ستھرائی کے بارے میں بھی شعور آتا جاتا ہے، اس کا اظہار سوتے ہوئے بھی ہوتا ہے کہ جب وہ اپنی حاجت کے وقت کپڑے خراب کرنے کے بہ جائے جاگ جاتے ہیں۔ لیکن اگر مسئلہ حل نہ ہو تو یہ بہت پریشان کن مرحلہ ہوتاہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے میں والدین کردار ادا کرسکتے ہیں۔
والدین کو چاہیے کہ وہ اس ضمن میں بچے میں تیاری کی نشانیوں پر نظر رکھیں۔ مثلاً رفع حاجت اور پیشاب نکل جانے کے بارے میں وہ الفاظ کو سمجھنے لگے۔ بچے کو یہ اندازہ ہو اور وہ بیت الخلا کے بارے میں جاننے لگے اور یہ سمجھنے لگے کہ گھر کے دوسرے افراد بیت الخلا میں کیوں جاتے ہیں اور پھر اسے بھی یہ احساس ہونے لگے کہ کب اسے پیشاب کی حاجت ہونے لگی ہے۔
اس کے لیے اس کی متوقع حاجت کے وقت اسے بیت الخلا لے جائیں، اس طرح وہ دھیرے دھیرے بیت الخلا کو اپنی حاجت سے جوڑنے لگے گا، پھر جلد ہی ایسا ہوگا کہ جیسے ہی اسے وہاں لے جایا جائے گا وہ پیشاب کرلیا کرے گا۔
اس مرحلے کے بعد بچے کے لیے ٹوائلٹ کرسی لے آئیں، اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ آگے سے بند ہو جائے اور بچے کے پیر زمین پر ٹکے ہوئے ہوں۔
روزانہ ایک مقررہ وقت پر اس پر بیٹھنے کی حوصلہ افزائی کریں، کرسی پر بیٹھ کر اگر وہ کوئی کسی کھلونے سے کھیلنا چاہے، تو اسے اس کی اجازت دیں۔ اس کے بعد بھی اگر وہ کبھی پوتڑے (ڈائپر) میں فضلہ خارج کر دے، پھر بھی اسے ٹوائلٹ کی کرسی پر ضرور بٹھائیں اور فضلے کو ڈائپر سے نکال کر پوٹی کی کرسی میں ڈالیں، تاکہ اسے سمجھ آئے کہ رفع حاجت کہاں کرنی چاہیے۔
کچھ دیر تک بچے کو ڈائپر نہ پہنائیں، اور کھیل کرنے دیں، لیکن جوں ہی اسے خیال ہو تو اسے کرسی پر بٹھا دیں، اس لیے یہ کرسی نزدیک ہی رکھیں۔ جس دن وہ 'پوٹی' میں فارغ ہو، تو اسے پیار و محبت سے گلے لگائیں تاکہ اس کی ہمت افزائی ہو۔ اگر 10، 15 روز میں وہ ڈائپر میں پیشاب یا فضلہ کر دے، تو اس پر ناراض ہوں اور نہ اسے ڈانٹیں۔ رفع حاجت کے مقابلے میں پیشاب کو کنٹرول کرنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
ایسی صورت میں اسے آدھے سے ایک گھنٹے تک پوٹی کی کرسی پر بٹھائے رکھیں۔ یوں تو دو تین سال تک بچے بستر گندہ کرنا چھوڑ دیتے ہیں، لیکن چند بچے ایسے بھی ہوتے ہیں، جو 10،12 سال کی عمر تک بستر میں پیشاب کر دیتے ہیں۔ ایسی صورت میں خیال رکھیں اور رات کو سونے سے دو گھنٹے قبل ٹھنڈا پانی، کولڈرنک یا کوئی کھٹی شے نہ دیں۔
خواب گاہ کا درجہ حرارت کنٹرول میں رکھیں، پنکھے یا اے سی کے بالکل نیچے نہ سلائیں اور اس کے ساتھ ساتھ رات کے درمیان اسے اٹھاکر پیشاب کروائیں، تاکہ عادت پڑے۔ اگر آپ ان باتوں پر عمل کریں گی، تو امید ہے کہ بہت جلد یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔