- آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے؛ سعودی ولی عہد
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواست اعتراضات کے ساتھ واپس
- پرسوں جلسے میں پورا لاہور نکلے گا یہ رکاوٹیں رکھیں گے تو ہم ہٹا دیں گے، علیمہ خان
- لاہور؛ پولیس کا تھیٹر پر چھاپہ، 11 ملزمان زیر حراست
- ٹی ٹی پی کے افغانستان سے حملے؛ پاکستانی مندوب کا اقوام متحدہ سے کارروائی کا مطالبہ
- مخصوص نشستیں: الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہوسکتا، اسپیکر
- وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا سنگین جرائم میں ملوث ہونیکا انکشاف، 3اہلکار برطرف
- لاہور کا جلسہ آر یا پار ہوگا روکا گیا تو جیلیں بھر دیں گے، عمران خان
- شہباز شریف اور روسی نائب وزیر اعظم کی ملاقات، پاک روس رابطے جاری رکھنے پر اتفاق
- اسٹریٹ کرائمز میں اِضافہ ہورہا ہے صوبائی حکومت نظر نہیں آرہی،امیرجماعت اسلامی کراچی
- کراچی؛ راہ چلتی خاتون سے لوٹ مار کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار
- مخصوص نشستیں؛الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا فیصلہ نہ کرسکا
- دہشتگردی کے شکار پاکستان کے بیلسٹک میزائل پر پابندی کیوں؟ امریکی ردعمل آگیا
- مہمان پرندوں کی پاکستان آمد، شکاریوں نے بھی تیاریاں پکڑ لیں
- فیض حمید عہدے پربیٹھ کرمخصوص سیاسی جماعت کو اوپرلا رہےتھے، سیکیورٹی حکام
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی عدم بازیابی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم
- پاسپورٹ پرنٹنگ کی نئی مشین کیلیے تاحال رقم جاری نہ ہوسکی، 8 لاکھ افراد پاسپورٹ ملنے کے منتظر
- "بھارت کیلئے فائنل میں گول کرنیوالا بارڈر پر پانی کی بوتلیں بیچتا تھا"
- عارف علوی کی امیر جماعت اسلامی سے ملاقات، مجوزہ آئینی ترمیم پر مشاورت
- سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
2050 تک فالج سے اموات میں 50 فی صد تک اضافہ متوقع
لندن: ایک تازہ ترین تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2050 تک عالمی سطح پر فالج سے ہونے والی اموات کی شرح 50 فی صد تک بڑھ سکتی ہے۔
ورلڈ اسٹروک آرگنائزیشن اور لانسیٹ نیورولوجی کمیشن اسٹروک کولیبریشن گروپ کے مطابق آبادی اور لوگوں کے بوڑھے ہونے کی وجہ سے فالج کے سبب ہونے والی تعداد 66 لاکھ (بمطابق 2020) سے بڑھ کر 2050 تک 97 لاکھ تک بڑھ سکتی ہے۔
این ایچ ایس کی ویب سائٹ کے مطابق کچھ ناقابل تغیر عوامل کی وجہ سے فالج سے بچنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا۔ ان عوامل میں عمر شامل ہے (زیادہ تر فالج کے واقعات 60 اور 70 کی دہائی میں پیش آتے ہیں) البتہ اس سے کوئی بھی شخص متاثر ہوسکتا ہے (بوجہ جینیات، خاندانی ہسٹری اور قومیت کے)۔ اس کے علاوہ صحت کے دیگر عوامل کا بھی فالج سے تعلق ہو سکتا ہے۔
تاہم، اعداد و شمار کے مطابق ایسی کچھ چیز ہیں جن کو اپناتے ہوئے ہم اس کیفیت کو کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں بالخصوص بلند فشار خون، ٹائپ 2 ذیا بیطس اور بلند کولیسٹرول کو قابو کرتے ہوئے۔
لندن جنرل پریکٹس کی ڈاکٹر اینجلا رائے کے مطابق فالج تب وقوع پذیر ہوتا ہے جب دماغ کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے یا کم ہوجاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فالج کی دو اقسام ہوتی ہیں۔ اسکیمک اسٹروک جب دماغ کو خون کا بہاؤ رک جاتا ہے جبکہ دوسری قسم ہیمرج اسٹروک جس میں دماغ میں خون رستا ہے۔ زیادہ تر فالج اسکیمک قسم کے ہوتے ہین اور ان کا تعلق کسی مخصوص عوامل سے ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔