- آئینی ترامیم کا کابینہ کو نہیں پتہ مجھے کیسے پتہ ہوگا، نائب وزیراعظم
- ضمانت پر رہائی کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ کا اپنی سیاسی زندگی کے اہم ترین فیصلے کا اعلان
- اسلام آباد؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرکے وارداتوں کرنیوالے 2افراد گرفتار
- سوات میں بہو نے ساس کو قتل کرکے ڈکیتی کا روپ دے دیا
- لاہور؛ 8 سالہ بچے کیساتھ بد فعلی کی کوششں کرنے والا ملزم گرفتار
- تمام پی پی سینیٹرز، ایم این ایز کو پارٹی ہدایت کے مطابق ووٹ دینے کا حکم
- لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرمی اور حبس کی شدت میں اضافہ
- آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
- ن لیگی وفد کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات
- چترال میں دو روزہ تجارتی نمائش 'چترال ایکسپو' کا افتتاح
- چیمپئینز ون ڈے کپ؛ بونس پوائنٹس ترمیم کا اعلان
- راولپنڈی سے چوری ہونے والی گاڑی موٹروے ایم ون سے برآمد
- لاہور؛ مشکوک افراد کی فائرنگ سے گشت پر مامور کانسٹیبل جاں بحق
- کراچی پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو گرفتار، اے ایس آئی زخمی
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری؛ لازمی سروس ایکٹ نافذ
- کراچی میں موسم زیادہ تر ابرآلود اور رات میں بوندا باندی کا امکان
- گوادر پورٹ تک رسائی کیلیے ترکمانستان کا پاکستان کیساتھ جلد معاہدے کا امکان
- ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے تیل اور گیس کے ذخائر میں اضافہ
- سلیمہ امتیاز انٹرنیشنل پینل آف ڈویلپمنٹ امپائرز کیلئے نامزد
- آئینی ترمیم؛ حکومت اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مذاکرات کا آخری دور
بھارتی پولیس نے کسانوں کا احتجاج روکنے کیلیے دہلی کی ناکہ بندی کردی
نئی دہلی: بھارتی پولیس نے ملک بھر سے احتجاج کے لیے آنے والے کسانوں کو دارالحکومت میں داخلے سے روکنے کے لیے دہلی کی ناکہ بندی کر دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت کی جانب سے کھاد اور فصل کی قیمتوں سمیت کسانوں سے متعلق متنازع پالیسی کے خلاف ہریانہ اور پنجاب سمیت متعدد ریاستوں سے ہزاروں کی تعداد میں کسان نئی دہلی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مودی سرکار نے احتجاج کو روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے اور نئی دہلی کی ناکہ بندی کرا دی گئی۔ ناکوں پر بھاری تعداد میں نفری تعینات ہے جب کہ کچھ داخلی راستوں کو مکمل طور پر بند کردیا گیا۔
جس کی وجہ سے نئی دہلی میں داخل ہونے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مکمل چھان بین کے بعد ہی پولیس کسی گاڑی کو دارالحکومت میں داخل ہونے کی اجازت دے رہی ہے۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
قبل ازیں پولیس نے ٹریکٹروں پر نئی دہلی پہنچ کر دارالحکومت میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے کسانوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج بھی کیا۔ ہریانہ اور پنجاب کی سرحدوں پر بھی کسانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ جنوری 2021 میں بھی کسانوں نے “دہلی چلو مارچ” کیا تھا جب کسان اپنے سال بھر کے احتجاج کے بعد بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر رکاوٹیں توڑ کر نئی دہلی میں داخل ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔