پنجاب میں چڑیاگھروں اور وائلڈلائف پارکوں کی دیکھ بھال کیلیے کمیٹی قائم

اس سے قبل چڑیا گھروں اور وائلڈلائف پارکوں کی الگ الگ زومینجمنٹ کمیٹیاں تھیں جنہیں ختم کردیا گیا ہے


آصف محمود February 14, 2024
(فوٹو: فائل)

پنجاب میں چڑیاگھروں اور وائلڈلائف پارکوں کی دیکھ بھال اورمانیٹرنگ کے لیے پنجاب کیپٹو وائلڈلائف مینجمٹ کمیٹی (سی ڈبلیو ایم سی ) تشکیل دے دی گئی ہے۔ اس سے قبل تمام چڑیا گھروں اور وائلڈلائف پارکوں کی الگ الگ زومینجمنٹ کمیٹیاں تھیں جنہیں ختم کردیا گیا ہے۔

پنجاب وائلڈلائف پروٹیکشن، پریزرویشن، کنزرویشن اینڈمینجمنٹ ایکٹ 1974 کے تحت تشکیل دی گئی سی ڈبلیوایم سی کے سربراہ ڈی جی وائلڈلائف پنجاب ہیں جبکہ دیگرممبران میں محکمہ خزانہ،پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے نمائندوں سمیت ویٹرنری ماہرین اوروائلڈلائف ماہرین شیخ اعزاز،بدرمنیر، اسد خالد، محترمہ ضوفشاں، پروفیسرڈاکٹر ذوالفقارعلی، محترمہ عظمی خان ،ڈاکٹرعاصم خالد اور ہوبارہ فاؤنڈیشن کا نمائندہ شامل ہیں۔

پنجاب وائلڈلائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر خواجہ جنید نے بتایا کہ اس سے قبل تمام چڑیا گھروں اور وائلڈلائف پارکس میں الگ الگ زومینجمنٹ کمیٹیاں کام کررہی تھیں۔ ہرکمیٹی کی اپنی ترجیحات تھیں۔ اس وجہ سے ایک چڑیا گھر کے انتظامی اورمالیاتی اموردوسرے چڑیا گھرسے مختلف ہوتے تھے۔ لیکن اب تمام چڑیا گھروں اوروائلڈلائف پارکس کی مانیٹرنگ، دیکھ بھال کے لیے ایک ہی کمیٹی تشکیل دے گئی ہے جو چڑیا گھروں کے لیے جانوروں ،پرندوں کی خریداری، خوراک کی خریداری،ٹھیکوں کی نیلامی، بریڈنگ فارم،جانوروں اورپرندوں کی خریداری کے لئے ڈیلرلائنس،امپورٹ ،ایکسپورٹ پرمٹ جاری کرے گی۔

کمیٹی کے ممبربدرمنیر نے بتایا کہ اس اقدام سے صوبے کے تمام چڑیا گھروں اوروائلڈلائف پارکوں کو ایک ہی پیٹرن اوراصول کے تحت چلایا جائے گا، جس سے چڑیاگھروں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے بتایا کہ کمیٹی چڑیا گھروں کے مابین انیمل اوربرڈایکسچینج بھی کرواسکے گی تاکہ جنگلی جانوروں اورپرندوں کے مناسب جوڑے بناکربہتربریڈ حاصل کی جاسکے۔

ادھرسی ڈبلیوایم سی کا پہلا اجلاس لاہور میں ہوا جس میں لاہورچڑیا گھراورسفاری پارک کی نئی داخلہ ٹکٹوں کی قیمت، بہاولپورچڑیا گھر کی ڈیولپمنٹ، چڑیاگھراورسفاری پارک میں فوڈ کورٹس کے ٹھیکوں کی نیلامی، لاہورچڑیا گھراورسفاری پارک کو سیاحوں کے لیے کھولنے، شیر،ٹائیگرسمیت بگ کیٹس کے پنجروں اور احاطوں کو وسیع کرنے جبکہ جانوروں اورپرندوں کے لیے امپورٹ ،ایکسپورٹ پرمٹ، ڈیلرلائسنس ، بریڈنگ فارم لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کار اورفیس کے تعین پربات کی گئی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں چڑیا گھراورسفاری پارک کی انٹری ٹکٹ بڑھانے سمیت جنگلی جانوروں اورپرندوں کے ڈیلرلائسنس، بریڈنگ فارم لائسنس بڑھانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

بریڈنگ فارم کے لیے کم ازکم 10 ایکڑ رقبہ لازمی ہوگا جس کی چاردیواری ہونا ضروری ہے۔ جانوروں اور پرندوں کے مشترکہ بریڈنگ فارم کی رجسٹریشن اورسالانہ تجدید کی فیس ایک لاکھ روپے ہوگی۔

اجلاس میں تجویز دی گئی کہ صرف پرندوں کے بریڈنگ فارم کے لیے کم ازکم چارکنال رقبہ درکارہوگا۔ رجسٹریشن اورسالانہ تجدید کی فیس 30 ہزار روپے ہوگی۔ جنگلی جانوروں اورپرندوں کی خرید وفروخت کرنیوالے ڈیلر کی فیس 50 ہزار روپے، صرف پرندوں کے ڈیلرلائسنس کی فیس 30 ہزار روپے ہے۔

اجلاس میں تجویز کیا گیا کہ وائلڈلائف سفاری کے لیے کم ازکم 20 ایکڑرقبہ درکارہوگا اور اس کی رجسٹریشن اورسالانہ فیس دولاکھ روپے ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے