نگراں وزیراعظم کی کے الیکٹرک کو درپیش مسائل ترجیحاً حل کرنے کی ہدایت

حکومت کراچی کے رہائشیوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں رکاوٹیں ختم کرنے کیلیے کوشاں ہے، نگراں وزیراعظم


ویب ڈیسک February 16, 2024
کراچی الیکٹرک کے وفد نے نگراں وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کا کمپنی کو درپیش دیرینہ مسائل حل کرنے پر شکریہ ادا کیا

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کے الیکٹرک کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

کراچی الیکٹرک (کے ای) کے مختلف امور کے حوالے سے جائزہ اجلاس نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزیرِ توانائی محمد علی، متعلقہ اعلیٰ حکام اور کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شریک ہوئے۔

کراچی الیکٹرک کے وفد نے نگراں وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کا کمپنی کو درپیش دیرینہ مسائل حل کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر نگراں وزیراعظم نے کراچی الیکٹرک کو درپیش باقی ماندہ مسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے اپنی قلیل مدت میں ملک کو معاشی استحکام کی جانب گامزن کرنے کے لیے بڑے دیرینہ مسائل حل کیے ہیں۔ اس دوران ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو تمام سہولتیں مہیا کرنا حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ حکومت نے اس بنیادی اصول پر عمل پیرا ہو کر مثبت نتائج حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت آخری دن تک ملکی معیشت کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ وزیرِ اعظم نے گزشتہ روز نیشنل ٹرامیشن و ڈسپیچ کمپنی (NTDC) اور کراچی الیکٹرک (کے ای) کے مابین انٹرکنکشن معاہدے پر دستخط کو خوش آئند قرار دیا۔

اجلاس میں کراچی الیکٹرک کے سی ای او نے حکومت کی جانب سے کمپنی کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے پر نگراں وزیرِ اعظم اور حکومتی اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ باقی ماندہ مسائل کا بھی جلد حل کرکے حکومت کراچی کے رہائشیوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

اجلاس میں کراچی الیکٹرک کے مسائل اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ نیپرا اور کراچی الیکٹرک ترجیحی بنیادوں پر مل کر ان مسائل کا حل تلاش کریں اور اس سلسلے میں جلداز جلد رپورٹ پیش کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں