- روزمرہ مصنوعات میں استعمال ہونے والے خطرناک کیمیکلز
- خلا سے متعلق خوبصورت ترین تصاویر کا مقابلے کا انعقاد
- برطانیہ؛ اگلے سال جنک فوڈز کے اشتہارات پر پابندی لگانے کا اعلان
- تحریک انصاف آئینی ترامیم پر مشروط حمایت کرنے کو تیار، ذرائع
- صدر وینزویلا کے قتل کی سازش پکڑی گئی؛ امریکی فوجی سمیت 6 غیرملکی گرفتار
- گرین لینڈ؛ جب لینڈ سلائیڈنگ سے زمین 9 دن تک تھرتھراتی رہی
- خیبر پختونخوا میں پولیس کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد
- لاہور میں مردہ مرغیاں بیچنے والی خاتون گرفتار، 970 کلو مرغیاں تلف
- آئینی ترامیم؛ امید ہے مولانا ووٹ دیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
- ویمنز ٹیم کو جنوبی افریقا کیخلاف سیریز سے قبل بڑا دھچکا
- پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ طلب، بلاول اور فضل الرحمان شریک ہونگے
- آئینی ترامیم کا کابینہ کو نہیں پتہ مجھے کیسے پتہ ہوگا، نائب وزیراعظم
- ضمانت پر رہائی کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ کا مستعفی ہوکر دوبارہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ
- اسلام آباد؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرکے وارداتوں کرنیوالے 2افراد گرفتار
- سوات میں بہو نے ساس کو قتل کرکے ڈکیتی کا روپ دے دیا
- لاہور؛ 8 سالہ بچے کیساتھ بد فعلی کی کوششں کرنے والا ملزم گرفتار
- تمام پی پی سینیٹرز، ایم این ایز کو پارٹی ہدایت کے مطابق ووٹ دینے کا حکم
- لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرمی اور حبس کی شدت میں اضافہ
- آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
- ن لیگی وفد کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات
ہالینڈ میں ڈرائیونگ کرتے ہوئے سر کھجانے پر380 یورو جرمانہ
ہالینڈ میں ایک شخص کو گاڑی چلاتے ہوئے سر کھجانے کی پاداش میں 380 یورو ( 400 ڈالر ) جرمانہ ہوگیا۔
گذشتہ برس نومبر میں ہالینڈ کے شہری ٹم ہانسن کو ڈرائیونگ کرتے ہوئے موبائل فون پر گفتگو کرنے پر ہرجانہ بھرنے کا نوٹس ملا۔ یہ دیکھ کر وہ حیران رہ گیا کہ کیونکہ اسے یاد نہیں تھا کہ اس نے کبھی گاڑی چلاتے ہوئے موبائل فون پر بات چیت کی ہو۔
چنانچہ ٹیم ہانسن معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے سینٹرل جوڈیشل کلیکشن ایجنسی چلاگیا۔ وہاں اس نے وہ تصویر دیکھی جس میں وہ مبینہ طور پر گاڑی چلاتے ہوئے موبائل فون کان سے لگائے بات چیت کرتا دکھائی دے رہا تھا۔
پہلی نظر میں تصویر دیکھ کر یہی گمان گزرتا تھا کہ ٹم ہانسن واقعی موبائل فون ہاتھ سے پکڑے بات چیت کررہا تھا، مگر بغور دیکھنے پر اندازہ ہورہا تھا کہ اس کے ہاتھ میں موبائل فون نہیں تھا بلکہ وہ ہاتھ سے محض اپنا سر کھجا رہا تھا۔ اس وقت اس کا ہاتھ کان پر تھا، اور یہی وہ لمحہ تھا جب اے آئی کیمرے نے ٹم کی تصویر کھینچی تھی اور اسے سیل فون کا استعمال قرار دے دیا تھا جس کی بنیاد پر ٹم کو 380 یورو ( تقریباً 11 لاکھ روپے) کے جرمانے کا نوٹس پہنچ گیا۔
ٹم ہانسن خود بھی آئی ٹی ایکسپرٹ ہے اور تصاویر کو ایڈٹ اور ان کا جائزہ لینے کے لیے الگورتھم تخلیق کرتا ہے۔ اس تجربے کی بنیاد پر ٹم نے بیان کیا کہ جو اے آئی کیمرا سسٹم پولیس استعمال کررہی ہے وہ کیسے غلطی کرسکتا ہے۔
ٹم ہانسن نے اے آئی کیمرے کی غلطی کی وجہ سے خود پر ہونےو الے جرمانے کو چیلنج کردیا ہے، مگر فیصلے کے لیے اسے ساڑھے چھ مہینے تک انتظار کرنا ہوگا۔
ٹم ہانسن کو جرمانے کا معامہ وائرل ہوگیا ہے اور نیدرلینڈز اور ہمسایہ ممالک میں اے آئی کیمرا سسٹمز کے قابل اعتبار ہونے پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔