پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلیے ہر ممکن تعاون، باہمی تعلقات کو فروغ دے، سینیٹ کمیٹی خزانہ

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 7 جون 2014
پاکستان کوافغانستان کے اندرونی معاملات میں دخل نہیںدیناچاہیے،افغان حکومت امن کیلیے جتناتعاون مانگے صرف اتنافراہم کیاجائے،خالدعزیز اور ایاز وزیر کا’’پاکستان کیلیے پالیسی آپشنز‘‘کے عنوان سے عوامی سماعت سے خطاب۔ فوٹو: فائل

پاکستان کوافغانستان کے اندرونی معاملات میں دخل نہیںدیناچاہیے،افغان حکومت امن کیلیے جتناتعاون مانگے صرف اتنافراہم کیاجائے،خالدعزیز اور ایاز وزیر کا’’پاکستان کیلیے پالیسی آپشنز‘‘کے عنوان سے عوامی سماعت سے خطاب۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے زیراہتمام افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان اورخطے میں قیام امن کیلیے پاکستان کیلیے پالیسی آپشنزکے عنوان سے عوامی سماعت انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیزکے لائبریری ہال میں ہوئی جس کی صدارت چیئرمین قائمہ کمیٹی امورخارجہ حاجی عدیل نے کی۔

ڈاکٹرملیحہ لودھی،جنرل (ر)اسددرانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کو افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامناکرنے کیلیے تیاررہناچاہے،افغانستان میںخانہ جنگی کے امکانات بھی ہیں،اگرچہ طالبان اس پوزیشن میںنہیںکہ وہ دوبارہ افغانستان پرقبضہ کر سکیں لیکن وہ طویل عرصہ تک مزاحمت جاری رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،انہوںنے کہاکہ پاکستان کو افغانستان کیساتھ بارڈر محفوظ بنانے پرزوردیناچاہئے اوراسلسلے میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کردینا چاہئے ،انکا کہناتھا کہ پاکستان کو افغانستان میںقیام امن کیلئے حکومت اورطالبان کے درمیان مفاہمتی عمل میں کردار اداکرناچاہے تاکہ دیگر ممالک اس خلاء کوپر کر نے کیلئے آ گے بڑھ کرپاکستان کے افغانستان میں کردار کو صفرنہ کردیں۔

افغانستان کو پاکستان کیخلاف دیگر ممالک کی ریشہ دانیوں کا مرکزبننے سے محفوظ رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان افغانستان میںاپنی زیادہ سے زیادہ موجودگی یقینی بنائے، خالدعزیز اورایازوزیر کاکہنا تھاکہ پاکستان کو افغانستان کے اندورنی معاملات میں ہرگز دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے اورافغان حکومت امن قائم کرنے کیلئے جتنا تعاون کا مطالبہ کرے اتناتعاون فراہم کیا جائے، انکا کہنا تھا کہ پاکستان نے ماضی میںبھی افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی تھی جس کے بھیانک نتائج آج پوری قوم کے سامنے ہیں۔ اسلئے غیرملکی افواج کے انخلاء کے بعد پاکستان کوافغانستان کی صورتحال سے مکمل طورپرلاتعلق رہنا چاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔